حکومت نے صارفین سے اضافی 122 ارب روپے وصول کرنے کیلیے بجلی کی قیمتوں میں 4.37 روپے فی یونٹ مزید اضافے کا منصوبہ بنایا ہے جس سے صارفین پر رواں مالی سال کے دوران مجموعی اضافی بوجھ 721 ارب روپے ہو جائے گا۔
سرکاری دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مذکورہ اضافے کے علاوہ گردشی قرضے میں بھی 392 ارب روپے کا اضافہ ہوگا جو بجٹ سبسڈی کے ذریعے کم کیا جائے گا۔
بجلی کی فی یونٹ قیمت میں مزید ہوشربا اضافے کا امکان
بجلی کی قیمت میں مذکورہ اضافہ گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے کیا گیا ہے جو ستمبر سے دسمبر 2023 تک صارفین سے وصول کیا جائے گا۔
توانائی ڈویژن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ نیپرا اگلے ہفتے ٹیرف میں اضافے کی درخواست پر غور کرے گی، اضافہ نیپرا کے فیصلے پر منحصر ہو گا، وفاقی کابینہ اس کے بعد اضافے کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گی۔