کراچی: کلفٹن و ڈی ایچ اے، پراپرٹی ٹیکس میں 100 فیصد اضافہ

Property Tax

پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کی خبروں کا ڈراپ سین


کراچی: کلفٹن اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے رہائشیوں کو 100 فیصد یا اس سے بھی زیادہ اضافے کے ساتھ پراپرٹی ٹیکسز بھیجے جانے پر علاقہ مکین حیران و پریشان ہیں اور انہوں نے اس اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کیلئے صلاح و مشورہ شروع کردیا ہے۔

پاکستان ریلوے نے کرایوں میں 10 فیصد اضافہ کردیا، اطلاق کل سے ہو گا

مؤقر انگریزی اخبار کے مطابق رہائشیوں کو کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی) کی جانب سے پراپرٹی ٹیکسز بھیجے گئے ہیں، بھیجے جانے والے پراپرٹی ٹیکس پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے کرائے کی نئی قیمتوں کے مطابق تین سال کے اندر دوسری بار نظر ثانی کی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ٹیکس میں بلاجواز 100 فیصد سے زائد اضافے کے متعدد کیسز موجود ہیں۔

علاقہ مکینوں کے مطابق سالانہ پراپرٹی ٹیکس کے نام پر سی بی سی اضافہ کیسے کرسکتا ہے؟ جب کہ یہ سراسر غیر منصفانہ اور غیر ضروری ہے۔

رپورٹ کے مطابق سی بی سی کی جانب سے علاقہ مکینوں کی شکایات کا جواب نہ دینے کے بعد انہوں نے اس مسئلے پر عدالت سے رجوع کرنے کیلئے بھی صلاح و مشورہ شروع کردیا ہے۔

چکن کی قیمت میں ہوشربا اضافہ

سی ڈی سی کے صدر عبدالرحمان کے مطابق سی بی سی کا مؤقف ہے کہ وہ عدالت کے حکام پر ٹیکس نافذ کر رہے ہیں اور انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے پراپرٹی ریٹس کے مطابق سالانہ کرائے کی قیمت طے کی ہے لیکن ہمارے نقطہ نظر سے یہ قدم غیرقانونی ہے کیونکہ قانون کے مطابق سالانہ کرائے کی قیمت 3 سال میں صرف ایک بار بڑھ سکتی ہے مگر وہ اسے تین سال میں دوسری مرتبہ بڑھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی بی سی نے ان تجارتی اور رہائشی پراپرٹیز کو سیل کرنا بھی شروع کر دیا ہے جن پر پراپرٹی ٹیکس تاحال ادا نہیں کیا گیا ہے۔

عبدالرحمان کے مطابق سی ڈی سی کی کور کمیٹی کی جانب سے ایک رابطہ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، اب یہ انفرادی کیسز کا جائزہ لے گی اور پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کے معاملے کے حوالے سے کلفٹن اور ڈی ایچ اے کے دیگر پرانے اور نئے رہائشیوں سے بھی رابطہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وکالت نامے اور پاور آف اٹارنی پر دستخط ہو چکے ہیں، پٹیشن بھی لکھی جا چکی ہے، ہم آئندہ ہفتے عدالت جائیں گے۔

ڈالر کے بعد سونے کی قیمت میں بھی اضافہ

روزنامہ ڈان کے مطابق سی بی سی سے اس معاملے پر مؤقف جاننے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ ممکن نہ ہو سکا جب کہ ڈی ایچ اے حکام کا مؤقف ہے کہ انہوں نے پراپرٹی ٹیکس وصول نہیں کیا لہذا اس حوالے سے زیادہ کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں