واشنگٹن: واٹس ایپ میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی اسٹیکرز کے نئے فیچر کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔
میٹا نے اپنا اے آئی سسٹم پیش کر دیا
مؤقر ویبیٹا انفو (WABetaInfo) کی رپورٹ کے مطابق اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے واٹس ایپ بیٹا (beta) ورژن میں یہ فیچر سامنے آیا ہے۔
اب میٹا کی زیرملکیت میسجنگ ایپ میں اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے صارفین اپنی پسند کے مطابق اسٹیکرز تیار کر سکیں گے، صارفین اس کے لیے تحریری طور پر وضاحت کریں گے اور واٹس ایپ کا سسٹم اس کے مطابق اسٹیکرز تیار کرے گا۔
اس ضمن میں تاحال یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ اس فیچر کے لیے واٹس ایپ کی جانب سے کون سا اے آئی ماڈل استعمال کیا جائے گا۔
رپورٹ کے تحت اسٹیکرز کی تیاری کے لیے میٹا کی محفوظ ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا، یہ فیچر مختلف اے آئی ماڈلز جیسے مڈ جرنی یا ڈیل ای سے ملتا جلتا نظر آتا ہے جس میں تحریر لکھ کر تصاویر تیار کی جاتی ہیں۔
ایلون مسک نے اے آئی ٹیکنالوجی کو خطرناک قرار دے دیا
واٹس ایپ کے متعارف کرائے جانے والے فیچر کے ذریعے صارفین ایسی پرسنلائزڈ تصاویر تیار کر سکیں گے جن کو دوستوں یا گروپس میں اسٹیکر کے طور پر شیئر کیا جا سکے گا۔
رپورٹ کے مطابق اے آئی سے تیار کردہ ان اسٹیکرز کے بارے میں یہ جاننا آسان ہو گا کہ انہیں آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی سے تیار کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس سے یہ عندیہ بھی ملتا ہے کہ ان اسٹیکرز میں واٹر مارک یا کسی دوسری قسم کا اشارہ موجود ہوگا تاکہ صارفین کو معلوم ہوسکے کہ انہیں اے آئی ماڈل سے تیار کیا گیا ہے۔
بل گیٹس نے اے آئی ٹیکنالوجی سے خوفزدہ نہ ہونے کی وجہ بتا دی
رپورٹ کے تحت یہ فیچر ابھی بیٹا ورژن میں نظر آیا ہے، دیگر تمام صارفین تک اس کی رسائی میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔