کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا،یہ ایک جرائم پیشہ گروہ تھا،فردوس عاشق اعوان کا ہم نیوز کو جواب


اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور استحکام پاکستان پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو سے متعلق کہا ہے کہ ملازمہ پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا بلکہ یہ ایک جرائم پیشہ گروہ تھا۔

سابق وزیر اطلاعات اور استحکام پاکستان پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی بھی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ ویڈیو میں فردوس عاشق اعوان کو اپنی ملازمہ کے ساتھ جھگڑا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں ایک شخص کی بھی آواز آ رہی ہے جو ملازمہ کے ساتھ ہے اور غالباً موبائل سے ویڈیو بھی وہی بنا رہا ہے۔ ویڈیو میں شخص کی آواز سنی جا سکتی ہے جو کہہ رہا ہے کہ “باجی آپ نے تھپڑ مارا ہے اور اب آپ پولیس بلوا لیں ورنہ پھر ہم بلوا لیتے ہیں”

فردوس عاشق اعوان کی ملازمہ کے ساتھ گفتگو سنی جا سکتی ہے جس میں وہ نہ صرف تھپڑ کا اعتراف کر رہی ہیں بلکہ ان کی جانب سے ملازمہ کو گالی دیتے ہوئے جھوٹا کہا جا رہا ہے۔

رہنما استحکام پاکستان پارٹی نے تھپڑ مارنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ “میں نے تھپڑ اس لیے مارا کہ اس نے مجھ سے جھوٹ بولا”

ویڈیو میں فردوس عاشق اعوان اپنی ملازمہ کو کہتی سنی جا سکتی ہیں کہ میرے 70 ہزار روپے واپس کرو ورنہ میں پولیس کو بلا لیتی ہوں جبکہ ملازمہ کہہ رہی ہے کہ مجھے آپ کی جانب سے کوئی 70 ہزار روپے نہیں دیئے گئے۔

دوسری جانب فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے مؤقف میں کہا کہ براہ کرم ایسے بے بنیاد الزامات لگانے سے گریز کریں، کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا۔

انہوں ںے کہا کہ یہ ایک جرائم پیشہ گروہ تھا جو 3 کے گروپ میں گھروں میں کام کرتے ہیں اور چوریاں کر کے فرار ہوجاتے ہیں، ان کو ہم نے رنگے ہاتھوں پکڑا اور ان کے خلاف اسلام آباد تھانے میں درخواست جمع کروادی ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تھانے میں دی گئی درخواست کے دوران یہ پتہ چلا کہ اس گروپ کے خلاف پہلے بھی چوری کی ایف آئی آر درج ہے۔


متعلقہ خبریں