توشہ خانہ کیس 11ماہ چلا اور 40بار بلانے پر بھی نہیں آئے ، عطا تارڑ

Ata Tarar

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و معاون خصوصی برائے داخلہ عطا تارڑ نے کہا ہے کہ لیول پلینگ فیلڈ کا تعلق کسی کی گرفتاری سے نہیں ہے۔ 

ہم نیوز کے پروگرام” پاکستان ٹو نائٹ ود سید ثمر عباس” میں عطا اللہ تارڑ نےکہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کا احتساب سے تعلق ہے، پی ٹی آئی کو دوسری جماعتوں سے بندے توڑ کر بنایا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اب علیمہ خان کریں گی ، نجی ٹی وی کے ذرائع کا دعوی

انہوں نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس 11ماہ چلا اور 40بار بلانے پر بھی نہیں آئے، تین دن جج صاحب انتظار کرتے رہے کہ اپنے دفاع میں پیش ہوں۔

معان خصوصی نے کہا کہ اس کیس میں کوئی جلدبازی نہیں ہوئی اسے 4ماہ پہلے مکمل ہو جانا چاہیے تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل سے باہر آنے کےبہت کم چانسز ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کر کے لے جانے کی ویڈیو سامنے آگئی

توشہ خانہ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے ، قانونی طور پر باہر نہیں آ سکتے، گرفتاری پر کہیں بھی کوئی عوامی ردعمل نہیں دیکھا۔

انکا کہنا تھا کہ خواتین کی گرفتاری کے حق میں نہیں ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی کے دیگر کیسز بھی قانونی طریقے سے آگے بڑھیں گے۔

توشہ خانہ کیس، چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری کے وقت کیا کیا؟

لیگی رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ نواز شریف کی کوئی شرط نہیں تھی کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں جائیں، نواز شریف کو 16ستمبر سے پہلے پاکستان میں دیکھ رہا ہوں۔

 


متعلقہ خبریں