ایسا تگڑا وزیراعظم آئے جو الیکشن کمیشن کیساتھ مل کر فری اینڈ فیئر الیکشن کروائے، فیصل کریم کنڈی


اسلام آباد(احسن واحد، ہم نیوز ڈیجیٹل رپورٹر) وفاقی وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ  کل ہمارے منسٹر آف سٹیٹ نے سینیٹ میں ایک بل پیش کیا جس میں پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

ہم نیوز ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کے دوران فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا یہ وطیرہ نہیں رہا کہ اتحادیوں کو آن بورڈ نہ لیں اور ایسی چیزیں ایوان میں لیکر آئیں،اسی وجہ سے پی پی پی اور دوسرے جماعتوں کے ارکان نے بھی اس کی مخالفت کی ہے۔

تحریک انصاف نے مزید رہنماؤں کو پارٹی سے نکال دیا

انکا کہنا تھا کہ ہم تمام لوگوں کو آن بورڈ لیکر دیکھیں گے کہ اس بل پر کیا ہو سکتا ہے اور کیا نہیں، ہم ایسا بل نہیں لانا چاہتے جو کل کو ہمارے ہی گلے پڑ جائے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ نگران سیٹ اپ کیلئے پی پی اور مسلم لیگ ن کی کمیٹی دوبارہ ملے گی، اس کمیٹی میں نام شیئر ہونگے اور پھر ان پر بحث ہوگی۔

حملہ آورگروپ کی شناخت ہوئی ہے، ایڈیشنل آئی جی شوکت عباس

انہوں نے کہا ہے کہ ابھی نگران وزیراعظم کے نام کیلئے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، سیاسی لوگوں کے نام سامنے آ رہے ہیں اس میں کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ کیا کبھی کسی سیاستدان کو کہا گیا ہے کہ ڈیپوٹیشن پر جج یا بیوروکریٹ بن جاٸیں، کیا سب لوگوں نے ہمارے پاس ہی آنا ہے کبھی کسی جج کو کبھی کسی بیوروکریٹ کو لے آئیں، اس کا کیا مطلب ہے جج اور بیوروکریٹ اچھی سیاست کر لیتے ہیں۔

ایل پی جی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

انکا کہنا تھا کہ ماضی میں ہم نے تجربے کیے انہی لوگوں کو بٹھا دیا لیکن جب آر ٹی ایس کا سوئچ آف ہوا تو یہ خاموش تھے،جب الیکشن گزر جاتے تو یہ کہتے کہ ہمیں تو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ مجھے آفس میں یہ کرنے کی اجازت نہیں تھی مجھے وزٹ نہیں کرنے دیا جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ایسا تگڑا وزیراعظم آٸے جو الیکشن کمیشن کیساتھ مل کر فری اینڈ فیئر الیکشن کرواٸے، پراپر فری اینڈ فیٸر الیکشن ہو اور جس پارٹی کو بھی ووٹ کرے وہ اقتدار میں آٸے۔

بھارتی خاتون انجو (فاطمہ ) پر قسمت مہربان ہو گئی

ہم نیوز سے گفتگو کے دوران رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ نگران وزیراعظم کوٸی بیوروکریٹ آٸے یا سیاستدان ہم چاہتے بس فری اینڈ فیٸر الیکشن ہو، پاکستان کے الیکشن میں کبھی ہم یہ بھی سن لیں کہ اپوزیشن اور حکومت دونوں نے الیکشن قبول کر لیے ہیں۔

انکا کا مزید کہنا تھا کہ ایک سیاستدان ہی سیاستدان کے مساٸل سمجھ سکتا ہے، میری زاتی راٸے میں ایک سیاستدان نگران وزیراعظم کے طور پر بہتر کردار ادا کر سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں