امریکہ، جرمنی اور ڈنمارک میں مقیم بیرون ملک پاکستانیوں نے پچھلے سال کی نسبت زیادہ ترسیلات بھیجیں

کرنسی نوٹوں

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہم نیوز انویسٹی گیشن ٹیم ہیڈ) بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے امریکہ، جرمنی اور ڈنمارک سے پچھلے سال کی نسبت زیادہ ترسیلات بھیجیں، جبکہ دوسرے 50 ممالک سے پچھلے سال 4 ارب 28 کروڑ ڈالر کی کم ترسیلات بھیجیں۔

ہم نیوز انویسٹی گیشن  ٹیم کے مطابق  بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے گزشتہ مالی سال 4 ارب 28 کروڑ ڈالر کی کم ترسیلات بھیجی، لیکن امریکہ، جرمنی اور ڈنمارک میں موجود پاکستانیوں نے پچھلے سال کی نسبت زیادہ ترسیلات بھیجیں، ہم انویسٹگیشن ٹیم کے موصول دستاویزات کے مطابق،مالی سال 2022-23 میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 27 ارب کی ترسیلات بھیجیں، سرکاری دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ پچاس ممالک سے ترسیلات کی وصولی میں 16 فیصد ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔

200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کیلئے بجلی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائیگا، حکام پاور ڈویژن

ہم انویسٹگیشن ٹیم نے تازہ ترین سرکاری اعدادوشمار حاصل کرلیے، جس کے مطابق امریکہ سے وصول ترسیلات میں نوے لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا، جرمنی سے موصول ترسیلات میں بائیس لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا، ڈنمارک سے دو لاکھ ڈالرز کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

سرکاری دستاویزات کےمطابق مالی 2022-21 میں بیرون ملک پاکستانیوں سے ترسیلات وصولی کا حجم 31 ارب 28 کروڑ رہا، دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ 2021-20 میں ساڑھے 29 ارب کی ترسیلات موصول ہوئی تھیں۔

سعودی ارب، متحدہ عرب امارات، قطر،عمان، کویت، بحرین، یو کے، بلجیم، ملائشیا سے ترسیلات وصولی میں کمی آئی ہے ، سعودی عرب سے سب سے زیادہ ایک ارب تیس کروڑ کی ترسیلات کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے،جبکہ متحدہ ارب امارات سے ایک ارب بیس کروڑ کی کم ترسیلات موصول ہوئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کرونا کے بعد میزبان ممالک میں پیدا صورتحال کی وجہ سے بیرون ملک پاکستانیوں کی آمدن میں کمی ہوئی، بیرون ملک پاکستانیوں میں بڑھتی ہو بے روزگاری کی وجہ سے آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ روپے کی گرتی ہوئی قیمت بھی کم ترسیلات زر کی ایک وجہ رہی۔


متعلقہ خبریں