2ماہ کے دوران چینی کی فی کلو قیمت میں 45 روپے اضافہ

چینی کی قیمت sugar

آل پاکستان کنفیکشنری اینڈ سنیکس مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن اورسویٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن پاکستان نے چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت شوگر مافیا کے خلاف موثر اقدام کرے۔

گزشتہ 2ماہ کے دوران چینی کی قیمتوں میں 45روپے کے اضافے سے کھانے پینے کی مصنوعات بنانے والی انڈسٹری انتہائی مشکل صورتحال سے دو چار ہے،کنفیکشنری، سنیکس،جوس اور بیوریج بنانے والی متعدد کمپنیوں کو ایکسپورٹ آرڈرز پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

آل پاکستان کنفیکشنری اینڈ سنیکس مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن پاکستان کے رہنماؤں چوہدری محمد ارشد، شیخ محمد طاہر انجم، شیخ خالد محمود،شیخ عدنان،محمد وسیم،بیکرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین حاجی ریاض الحسن نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران چینی کی قیمت میں 45روپے فی کلو گرام اضافہ کیا گیا ہے جس کا کوئی جواز نہیں کیونکہ شوگر ملوں کا پروڈکشن سیزن چند ماہ پہلے ختم ہوا ہے۔

راولپنڈی اسلام آباد ، لاہور سمیت مختلف شہروں میں چینی بدستور مہنگی

کہا گیا کہ شوگر ملوں اور متعلقہ اداروں میں چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں لیکن ذخیرہ اندوز اور سٹہ مافیا مل کر چینی کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ کر رہے ہیں، دو ماہ پہلے کے ایکسپورٹ آرڈرز چینی کی موجودہ قیمتوں کی وجہ سے پورے کرنا ناممکن ہیں۔

وزیراعظم، وفاقی وزیر صنعت وتجارت، وزیراعلی پنجاب، سیکرٹری انڈسٹری، کین کمشنر پنجاب اور دیگر ذمہ دار اداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیاکہ دو ماہ کے دوران چینی کی قیمت میں کیا گیا 45روپے فی کلو اضافہ فی الفور واپس لیا جائے۔

اگر چینی کی قیمت پر کنٹرول نہ کیا گیا تو بہت ساری انڈسٹری بند ہو جائے گی اور بیروزگاری میں بھی اضافہ ہو گا اور قومی خزانے کو بھی بھاری نقصان کا خدشہ ہے،ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے موثر اقدام کرے اورہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کرے۔


متعلقہ خبریں