پاکستان نے سری لنکا کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ4 وکٹوں سے جیت لیا


پاکستان اور سری لنکا کے درمیان گال میں کھیلے جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ 4 وکٹوں سے پاکستان نے جیت لیا۔

گال ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان کی جانب سے 131 رنز کا ہدف حاصل کرنے کے لئے امام الحق 25 رنز اور بابراعظم 6 رنز کے ساتھ کھیلنے کے لئے آئے، اس طرح پاکستان نے 39 رنز تین کھلاڑی آؤٹ پر اپنی اننگز کا آغاز کیا۔

جب پاکستان کا مجموعی سکور 79 ہوا تو بابراعظم 24 رنز بنانے کے بعد جے سوریا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو کر واپس پویلین لوٹ گئے، 122 کے مجموعی سکور پر پاکستان کی پانچویں وکٹ گری، سعود شکیل دوسری اننگز میں 30 رنز بنا سکے، پہلی اننگز میں ان کے 208 رنز نے فتح میں اہم کردار ادا کیا۔

امام الحق نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور انہوں نے 50 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے، سرفراز احمد 1 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ان کے بعد آغا سلمان آئے انہوں نے 6 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے، اس طرح پاکستان نے 131 رنز کا ہدف 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔

واضح رہے کہ گال ٹیسٹ کے چوتھے روز سری لنکن ٹیم دوسری اننگز میں 279 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی،131 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کے 48 رنز پر 3 کھلاڑی آؤٹ ہوگئے۔

سری لنکا کے شہر گال میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے چوتھے روز سری لنکا نے 14 رنز سے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا،چوتھے روز سری لنکا کے اوپنر نیشان مادھشکا 8 اور دیمتھ کرونارتنے نے 6 رنز کے ساتھ اپنی اننگز کا آغاز کیا تاہم جلد ہی پاکستان کو پہلی کامیابی ملی اور دیمتھ کرونارتنے 20 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، وہ اسپنر ابرار احمد کا نشانہ بنے۔

اس کے بعد 79 رنزکے مجموعے پر کوشل مینڈس 18 رنز کے انفرادی اسکور پر نعمان علی کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔پاکستانی باؤلرز نے نپی تلی باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور تجربہ کار بلے باز اینجلو میتھیوز کو بھی نعمان علی نے پویلین کی راہ دکھائی، وہ صرف 7 رنز بناسکے۔

پاکستان بمقابلہ سری لنکا، سعود شکیل نے بڑے ناموں کو پیچھے چھوڑ دیا

نیشان مدھشکا نصف سنچری بنانے کے بعد وکٹ کیپر سرفراز احمد کو کیچ دے بیٹھے، 52 رنز بنانے والے بلے باز کی وکٹ بھی بائیں ہاتھ کے اسپنر نعمان علی نے حاصل کی۔دوسرے اینڈ سے پہلی اننگز کے ہیرو دھننجیا ڈی سلوا نے اپنی شان دار کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھا۔

اس دوران دنیش چندیمل کی ہمت جواب دے گئی اور وہ 28 کے انفرادی اسکور پر آغا سلمان کی گیند پر امام الحق کو کیچ دے بیٹھے اور اس مرحلے پر سری لنکا کی آدھی ٹیم 159 رنز پر پویلین لوٹ چکی تھی،سری لنکا کو چھٹا نقصان 175 رنز پر سدیرا سماراوکراما کی صورت میں اٹھانا پڑا، جو 11 رنز بنا کر آغا سلمان کا شکار بنے۔

سری لنکا کے ڈی سلوا اور رمیش مینڈس نے 76 رنز کی شراکت قائم کرکے سری لنکا کا مجموعی سکور بہتر کیا تاہم اس سے قبل کہ یہ شراکت خطرناک ثابت ہوتی ابرار نے رمیش مینڈس کی 42 رنز کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔

اس کے بعد دھننجیا ڈی سلوا سے بھی ساتھی کھلاڑی کی جدائی برداشت نہ ہوئی اور 82 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد وہ دوسری نئی گیند پر پہلے ہی اوور میں شاہین شاہ آفریدی کو وکٹ دے بیٹھے۔شاہین آفریدی نے جلد ہی پاکستان کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے پرباتھ جیسوریا کو بھی شان مسعود کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا دیا، وہ 10 رنز بنا سکے۔

سری لنکا کے آخری کھلاڑی کاسن راجیتھا کو ابرار احمد نے 5 رنز پر چلتا کیا اور اس طرح پوری سری لنکن ٹیم دوسری اننگز میں 279 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان کو جیت کے لیے 131 رنز کا ہدف دیا۔

پاکستان کی جانب سے نعمان علی اور ابرار احمد نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں، شاہین شاہ آفریدی اور آغا سلمان نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پاکستان کی ٹیم نے ایک آسان ہدف کا آغاز کیا تو 16 کے اسکور پر عبداللہ شفیق کی صورت میں نقصان اٹھانا پڑا، جنہوں نے 8 رنز بنائے اور جے سوریا کی وکٹ بنے۔تجربہ کار شان مسعود بھی بڑی

اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور صرف 7 رنز کا اضافہ کرکے 36 کے مجموعے پر سری لنکا کے جے سوریا کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب دن کے اختتامی لمحات میں اسپنر نعمان علی اگلے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے تاہم امام الحق کے ہمراہ وکٹوں کے درمیان رن لینے کی کوشش میں آؤٹ ہو کر فوری طور پر واپس چلے گئے۔

گال ٹیسٹ میں جب چوتھے روز کھیل کا اختتام ہوا تو پاکستان نے 131 کے ہدف کے تعاقب میں 3 وکٹوں پر 48 رنز بنائے تھے اور جیت کے لیے مزید 83 رنز درکار تھے۔


متعلقہ خبریں