سینئر اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے کہا ہے کہ میں بالکل افتخار احمد صاحب سے اتفاق کروں گی کیونکہ کوئی بھی ڈیمو کریٹ اس چیز کی سپورٹ نہیں کرے گا کہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی لگے۔
ہم نیوز کے پروگرام ‘ ہم دیکھیں گے منصور علی خان کیساتھ’ میں غریدہ فاروقی کا کہنا تھا میں نہیں سمجھتی کہ اس سانحے کی وجہ سے تحریک انصاف نے کوئی آئین پاکستان کی شکنی کی ہے یا ریاست پاکستان سے غداری کی ہے یہ پاکستان کے قانون کو تسلیم کرتی ہے لیکن ان سے قانون شکنی ہوئی ہے جو بہت بدترین انداز میں ہوئی ہے ۔
غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ بہت بڑا کیس ہے ، اس حوالے سے شاید مبینہ طور پر بیرسٹر شہزاد اکبر پاکستان پہنچ گئے ہیں اور وہ اس کیس میں وعدہ معاف گواہ بننے کیلئے تیار ہیں ۔
سینئر اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں وہ مبینہ طور پر پاکستان آگئے ہیں یا آنے والے ہیں وہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن سکتے ہیں یا بن جائیں گے ۔
انکا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر وہی طوطا ہیں جن میں چیئرمین پی ٹی آئی کو لگتا تھا کہ اس میں ان کی جان تھی ، جلد ہی ان کی یہ غلط فہمی دور ہو جائے گی لیکن القادر ٹرسٹ کیس ہو ،توشہ خانہ کیس کے حوالے سے میری ایک الگ رائے ہے ،وہ کیس ان کا پہلے سے چل رہا ہے ،اس میں کوئی اتنی بڑی کرپشن کی صورتحال نہیں ملی کیونکہ توشہ خان کیس کی تمام معلومات جب سامنے آئیں ،چاہے وہ ن لیگ یا پیپلز پارٹی کے بارے میں ہو یا باقی لوگوں کے بارے میں ہو ، سب کا کچا چٹھا کھل کر سامنے آگیا ہے ۔
سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ القادر بہت بڑا کیس ہے ، اس میں ریاست کے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا گیا ہے، کیبنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا گیا یہ ایک طرح سے آپ آئین پاکستان کی خلاف ورزی کے بھی مرتکب ہو رہے ہیں ۔
غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر کے وعدہ معاف بننے کی خبر پکے ذرائع سے خبر سمجھ لیجئےاور یہ اگلے چند دنوں کی بات ہے۔