وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اسرائیل میں ملازمت کرنے والے 5 پاکستانیوں کو گرفتار کر لیا جبکہ 3 ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق کرائم سرکل میرپور خاص نے مختلف کارروائیوں میں ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف 8 مختلف مقدمات درج کر لیے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار کیے جانے والے ملزمان 4 سے 7 سال تک اسرائیل کے شہر تل ابیب میں مقیم رہے جہاں وہ بطور ہیلپر اور کار واشر ملازمت کرتے رہے۔ ملزمان نے اسرائیلی ایجنٹ کے ذریعے انٹری حاصل کی تھی اور اس کے لیے ایجنٹ کو 3 سے 4 لاکھ روپے فی کس ادا کیے گئے تھے۔
گرفتار ہونے والے ملزمان میں نعمان صدیقی، کامل انور، کامران صدیقی، محمد ذیشان اور محمد انور شامل ہیں جبکہ گرفتار تمام ملزمان کا تعلق میرپور خاص سے ہے۔
ایف آئی آئے کا کہنا ہے کہ ملزم شینگن ویزے پر اردن ایئرپورٹ سے اسرائیل داخل ہوتے تھے۔ ملزمان ترکی، کینیا، سری لنکا کے راستے بھی اسرائیل جاتے رہے اور یہ ملزمان ویسٹرن یونین کے ذریعے پاکستان پیسے بھجواتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں خواتین کو ہیئر اور بیوٹی سیلون بند کرنے کا حکم
ملزمان وطن واپسی کے لیے دبئی کے راستے اردن ایئرپورٹ سے کراچی آتے تھے۔ ان تمام ملزمان کے خلاف پاسپورٹ ایکٹ اور امیگریشن آرڈیننس کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو فلسطین کے حق میں نہ صرف اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کرتے بلکہ اپنے شہریوں کو اسرائیل جانے سے قانونی طور پر روکنے کے لیے پاکستانی پاسپورٹ پر یہ عبارت بھی درج ہے کہ یہ پاسپورٹ سوائے اسرائیل کے دنیا کے تمام ممالک کے لیے کار آمد ہے۔