لاہور میں ورلڈ اسپورٹس جرنلزم ڈے کی مناسب سے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سابق کرکٹر عاقب جاوید نے کہا کہ آئی سی سی کا مطلب بھارت ہے اور یہ صرف پیسے کا گیم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بھارت جا کر کھیلنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے، عاقب جاوید نے کہا کہ چیئرمین شپ کا کرکٹر سے کوئی تعلق نہیں، کرکٹر کو سلیکٹر ہونا چاہیے یا کوچنگ اسٹاف میں ہونا چاہیے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ ہم انفرادیت پر چل رہے ہیں جس کی وجہ سے کرکٹ بورڈ میں مشکلات ہیں۔عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کو ورلڈ کپ کیلئے فیورٹ ٹیم سمجھتا ہوں۔
عاقب جاوید نے بابر اعظم کی تینوں فارمیٹ میں کپتانی پر سوال اٹھادیا
لاہور قلندرز کے کوچ عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس میچ ونر پلیئرز ہیں،پاکستان کی موجودہ ٹیم بہت اچھی ہے اس کا سارا کریڈٹ پی ایس ایل کو جاتا ہے۔
بھارت کی کنڈیشنز میں پاکستانی ٹیم جیسا کمبی نیشن کسی کے پاس موجود نہیں ہے، ان کا کہناتھا کہ بابراعظم، شاہین آفریدی اور فخر زمان جیسے کھلاڑی کسی ٹیم کے خلاف کسی بھی وقت کھیل کا پانسہ پلٹنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم اب سارو گنگولی اور ایم ایس دھونی کے دور کی نہیں ہے، اس ٹیم میں بابر اعظم، شاہین آفریدی، حارث رؤف، شاداب خان اور فخر زمان جیسے میچ ونرزکھلاڑی موجود ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنی بات منوانے کے لئے پہلے بھارت کی طرح طاقتور ہونا پڑے گا۔