ٹائٹن خراب ہونے پر ہمیں سونے کا کہا گیا، آبدوز میں سفر کرنے والے مسافر کا انکشاف


ٹائٹن میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے کہا ہے کہ 2021 میں جب ٹائٹن خراب ہوکر بحرِ اوقیانوس کی تہہ میں  کئی گھنٹے تک پھنسی رہی تو اوشن گیٹ کمپنی کے سی ای او نے انہیں سونے کیلئے کہا جسے انہوں نے مذاق سمجھا۔

خبر رساں ادارے ڈیلی میل کے مطابق جاڈن پین نامی مسافر نے ٹائٹن کے سی ای او کے حوالے سے بڑا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2021 میں بھی بدقسمت بحری جہاز ٹائی ٹینک کی باقیات کو دیکھنے کیلئے ٹائٹن آبدوز مسافروں کو لے کر گئی تھی۔ اس سفر میں جاڈن پین خود بھی شامل تھے۔

ٹائٹن آبدوز کے مسافروں کے آخری لمحات کیسے گزرے؟ تفصیلات سامنے آگئیں

جاڈن پین کا کہنا تھا کہ سفر شروع ہونے کے 2 گھنٹے بعد ہی ٹائٹن کی بیٹری خراب ہوگئی تھی جس کی وجہ سے ٹائٹن آبدوز مسافروں سمیت بحیرہ اوقیانوس کی تہہ میں 24 گھنٹے تک پھنسی رہی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اس خطرناک صورتحال میں اوشن گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن رش نے تمام مسافروں کو کہا کہ ‘سو جاؤ، کچھ نہیں ہوگا۔’ جاڈن پین کے مطابق سی ای او کے یہ الفاظ سننے کے بعد انہیں ایسا لگا جیسے اسٹاکٹن رش مذاق کر رہے ہوں۔

کینیڈا، حادثے کا شکار ہونے والی ٹائٹن آبدوز کے ملبے کیساتھ ممکنہ انسانی باقیات برآمد

جاڈن پین نے سفر کا مزید احوال بتاتے ہوئے کہا کہ سربراہ اوشن گیٹ نے مسافروں کو سطح سمندر پر واپس جانے کا اس وقت پیغام دیا جب آبدوز ٹائی ٹینک کی باقیات سے دو فُٹ بال کے میدانوں کے فاصلے پر تھی۔

خیال رہے کہ اس وقت سی ای او اوشن گیٹ نے اس بات کو تسلیم کیا تھا کہ آبدوز کی بیٹری خراب ہونے کی وجہ سے ٹائٹن سطح سمندر پر واپس نہیں جا پارہی تھی۔ ہائیڈرولکس کی مدد سے وزن گرا کر ٹائٹن کو واپس سطح سمندر پر لایا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں