سعودی عرب، نیوم کے ذیلی منصوبہ دا لائن کی تازہ تفصیل کی رونمائی


سعودی عرب کا انقلابی منصوبہ دا لائن تکمیل کی راہ پر گامزن ہے۔ یہ 170 کلومیٹر طویل شہر ہوگا جس میں بالآخر نوے لاکھ افراد رہائش پذیر ہوں گے اور یہ مملکت کے 500 ارب ڈالر کے جدید شہری میگا منصوبے نیوم کا دھڑکتا ہوا دل ہوگا۔

دا لائن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جائلز پینڈلٹن کا کہنا تھا کہ عمودی طور پر یہ مربوط شہر کامیابی سے تعمیراتی مراحل طے کررہا ہے، یہ کاروں سے پاک ہوگا، یہاں کاربن کا اخراج صفرہوگا، یہ مکمل طور پر صاف توانائی پر منحصر گا اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے چلایا جائے گا۔

اس کی تعمیر اپریل 2022 میں شروع ہوئی تھی،شہر کا پہلا علاقہ مرینا 2030 تک یا اس سے پہلے رہائشیوں اور زائرین کے خیرمقدم کو تیار ہوگا۔پینڈلٹن نے بتایا کہ دہائی کے آخر تک اپنے پہلے رہائشیوں اور مہمانوں کا استقبال کرنے کے لیے ایک ٹائم لائن مقرر کی گئی ہے، نیوم میں ہماری پروجیکٹ ٹیم اس جدید شہر کی تعمیر کے لیے پوری تن دہی سے کام کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ہماری موجودہ صورت حال سے ظاہر ہوتا ہے کہ قریباً 20 فی صد ضروری انفراسٹرکچر پہلے ہی موجود ہے، ہم نقل و حمل کے مضبوط نیٹ ورکس، موثر یوٹیلیٹی سسٹم اور محتاط شہری منصوبہ بندی جیسے اہم عناصر کی ترقی پر غور کر رہے ہیں، یہ سب کامیابی اور فعالیت کے لیے ضروری ہیں۔

پینڈلٹن کا کہنا تھا کہ جدید تعمیراتی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے ‘پرزوں کی کٹ’ کا استعمال کرتے ہوئے لائن کو روایتی تعمیرات کے مقابلے میں تیز، محفوظ، زیادہ موثر، زیادہ پائیدار اور مستقل طور پر زیادہ معیاری تعمیر کیا جاسکتا ہے۔

آئندہ ہفتوں میں، پوشیدہ مرینا کی کھدائی اپنے عروج پر پہنچ جائے گی اور بنیاد کا کام دنیا کا اب تک کا سب سے بڑا آپریشن بن جائے گا۔پینڈلٹن نے کہاکہ ہمارے آپریشنز کی کارکردگی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے، ایک مربوط کنٹرول سنٹر (آئی سی سی) ہمیں چوبیس گھنٹے سائٹ پر سرگرمیوں کے ہر پہلو کو دیکھنے میں مدد دیتا ہے۔

سعودی عرب، نیوم میں فلم انڈسٹری کیلئے منفرد پیشکش

یہ مسلسل نگرانی ہمیں درستی، پروجیکٹ مینجمنٹ اور جوابدہی کے اعلی ترین صنعتی معیارات پر عمل کرنے کے قابل بناتی ہے، اس طرح صحت، حفاظت اور ماحولیاتی معاملات کو ترجیح دیتے ہوئے پیداواری صلاحیت اور کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی منصوبہ بندی کے مطابق یہ لائن دنیا کی سب سے زیادہ پرعزم پائیدار شہری منصوبوں میں سے ایک نیوم کا مرکز ہوگی۔ بحیرہ احمر کے کنارے سعودی عرب کا فلیگ شپ بزنس اور سیاحتی ترقی نیوم مکمل ہونے کے بعد اسمارٹ ٹانز، بندرگاہوں، تحقیقی مراکز، کھیلوں اور تفریحی مقامات اور سیاحتی مراکز کا گھر بن جائے گا۔

اس کے تحت پہلا منصوبہ لگژری جزیرہ سندالہ اور یہ مکمل ہونے والا ہے۔ یہ 2024 میں ریڈ کوسٹ ریزورٹ میں مہمانوں کا استقبال کرے گا۔نیوم کے دیگر منصوبوں میں اوکساگون نمایاں ہے،جسے دنیا کا سب سے بڑا تیرتا ہوا ڈھانچا کہا جاتا ہے۔یہ نیوم اور ٹروجینا کا کاروباری اور صنعتی بازو ہوگا۔

اس میں پرتعیش پہاڑی ریزورٹ کی زائرین سال بھر سیر کرسکیں گے لیکن یہ دنیا کا پہلا شہر ہے جو مکمل طور پر قابل تجدید توانائی اور ہائیڈروجن سے چلے گا، اور دنیا کا پہلا صفر کشش ثقل عمودی شہر ہے، جس نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کی ہے۔

پینڈلٹن نے منصوبے کو پیمانے اور سائز کے لحاظ سے سیاق و سباق میں پیش کرنے کے لیے کچھ اعداد و شمار پیش کیے ہیں۔ہم سائٹ پرنوکروڑ میٹر سے زیادہ مواد منتقل کر رہے ہیں. 2024 کے آخر تک 30 ہزار سے زیادہ ستون جائیں گے۔ان میں سے ہر ایک کی گہرائی 50 میٹر اور چوڑائی 2.5 میٹر تک ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ دی لائن شہری ترقی کے تصور کو از سر نو ترتیب دے گی کہ مستقبل کے شہروں کو کیسا ہونا چاہیے۔ دی لائن شہروں کی ترقی کے لیے ایک اہم ماڈل کے طور پر کام کرے گی، فطرت کے تحفظ، انسانی زندگی اور انسانی ترقی کے لیے ایک انقلابی نقطہ نظر اپنائے گی۔آٹوموبائل اور ان سے وابستہ بنیادی ڈھانچے سے محروم، عمارتوں اور عوامی مقامات کو سہ جہتی انداز میں دوبارہ ترتیب دیا جاتا ہے، جس میں لوگوں کی ضروریات کو ترجیح دی جاتی ہے۔

یہ جدید ڈیزائن اہم چیلنجوں سے موثر طریقے سے نمٹ سکتا ہے، بشمول شہری زمین کی بڑھتی ہوئی طلب، بڑھتی ہوئی سماجی اور معاشی عدم مساوات، اور آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات،سفری سہولت کے لیے شہر میں ایک ہائپر ریل لنک بھی چلایا جائے گا اور نیوم کے سبز اقدار کے مطابق اسے قابل تجدید توانائی سے چلنے والے بجلی کے نظام کے ذریعہ چلایا جائے گا۔


متعلقہ خبریں