امریکی صدر کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن کا جان بوجھ کر انکم ٹیکس ادا نہ کرنیکا اعتراف

امریکی صدر کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن کا جان بوجھ کر انکم ٹیکس ادا نہ کرنیکا اعتراف

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن نے محکمہ انصاف کے ساتھ ہونے والے ایک معاہدے کے تحت جان بوجھ کر انکم ٹیکس ادا نہ کرنے کے دو الزامات کا اعتراف کر لیا ہے۔

بائیڈن الیکشن میں امیدوار نہیں ہوں گے، سعودی عظیم اور چینی صدر اسمارٹ ہیں، ٹرمپ

امریکہ کے مؤقر نشریاتی ادارے سی این این اور برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ہنٹر بائیڈن کے خلاف وفاقی الزامات ڈیموکریٹک صدر کی آبائی ریاست ڈیلاویئر میں امریکی اٹارنی ڈیوڈ ویس کی تحقیقات کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں، انھیں ری پبلکن پارٹی کے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حریف صدر کے بیٹے کے خلاف تحقیقات کے لیے مقرر کیا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق طے پانے والے سمجھوتے کے تحت ہنٹر بائیڈن نے آتشیں اسلحہ کے ایک جرم پر مقدمے کی سماعت سے پہلے سمجھوتہ بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ 53 سالہ ہنٹر بائیڈن گزشتہ کئی سالوں سے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ری پبلکن اتحادیوں کے مسلسل حملوں کا مرکز رہے ہیں۔ انھوں نے ان پر یوکرین اور چین سمیت دیگر امور سے متعلق بھی غلط کاموں کے الزامات عائد کیے ہیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن ایک لابیسٹ، وکیل، سرمایہ کاری بینکر اور آرٹسٹ کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

یاد رہے کہ ہنٹر بائیڈن نے دسمبر 2020 میں انکشاف کیا تھا کہ ویس کا دفتر ان کے ٹیکس امور کی تحقیقات کر رہا ہے، اس وقت انھوں نے کسی بھی غلط کام سے انکار کیا تھا۔

ہنٹر بائیڈن نے 2021 میں اپنی زندگی میں منشیات کے استعمال کے مسائل بشمول کوکین کے استعمال اور شراب نوشی کی بابت بھی بتایا تھا۔

ٹرمپ کا امریکی جوہری راز باتھ روم میں چھپانے کا انکشاف

اس وقت میڈیا میں کہا گیا تھا کہ کوکین کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انھیں 2014 میں امریکی بحریہ کے ریزرو سے فارغ کر دیا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ویس انکوائری نے ابتدائی طور پر غیر ملکی کاروباری لین دین میں ٹیکس اور منی لانڈرنگ قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا، خاص طور پر چین میں ان کی مالی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ویس کی سربراہی میں تحقیقات کا آغاز 2018 کے اوائل میں ہوا تھا۔

سال 2022 میں ری پبلکن پارٹی کے کانگریس کے ایک سینئر رکن جیمز کومر نے امریکی محکمہ خزانہ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ہنٹر بائیڈن کے کاروباری لین دین کو بچانے کے لیے مشکوک مالی سرگرمیوں کی رپورٹس کو روک رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کے دو بچے ہنٹر بائیڈن اور بیٹی ایشلے بائیڈن ہیں جب کہ ان کے ایک بیٹے بیو بائیڈن 2015 میں کینسر کی وجہ سے چل بسے تھے اور ان کی ایک بیٹی ناؤمی بائیڈن کار حادثے کے بعد بچپن میں ہی وفات پا گئی تھیں۔ اس حادثے میں جو بائیڈن کی پہلی بیوی بھی ہلاک ہو گئی تھیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی آف ٹینیسی میں صدارتی تاریخ کے ماہر آرون کرا فورڈ نے انکشاف کیا کہ ہنٹر بائیڈن کسی برسراقتدار صدر کے پہلے بچے ہیں جن پر فرد جرم عاید کی گئی ہے۔

امریکی انخلا سے طالبان کو 7.2 بلین ڈالرز کا اسلحہ ملا، بائیڈن انتطامیہ ذمہ دار قرار، رپورٹ

کرافورڈ کا کہنا تھا کہ کئی سابق صدور کے خاندان مالیاتی اسکینڈلوں میں پھنسے ہوئے ہیں، ان میں جارج ایچ ڈبلیو بش کے بیٹے نیل نے ناکام بچت اور قرض کی ہدایت کی تھی جب کہ رچرڈ نکسن کے بھائی ڈان کو امیر کاروباری ہاورڈ ہیوز نے کاروباری ناکامیوں سے بچایا تھا۔


متعلقہ خبریں