ملک کے خودکار چیک کلیئرنگ سسٹم ‘نِفٹ’ پر بڑا سائبر حملہ


پاکستان کے اہم خودکار چیک کلیئرنگ سسٹم (نِفٹ) پر بڑا سائبر حملہ، اسلام آباد اور کراچی میں ڈیٹا سینٹرز متاثر ہونے کے باعث بینکوں کو چیک کلیئرنگ کے عمل کو معطل کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

نیشنل انسٹیٹیوشنل فیسیلیٹیشن ٹیکنالوجیز ‘نِفٹ’  کے مطابق 16 جون بروز جمعہ کو ‘نفٹ’ کے سسٹمز کو ہیک کرنے کی کوشش کی گئی۔ اطلاع ملتے ہی حفاظتی اقدامات کے ذریعے فوری طور پر صورتحال پر قابو پالیا گیا جس سے ڈیٹا اور سسٹمز کسی بڑے نقصان سے بچ گئے۔

نیشنل بینک پر سائبر حملہ: بیشتر سرکاری ملازمین کو تنخواہ، پنشن نہ مل سکی

نِفٹ نے بتایا کہ “ہماری ٹیمیں اس حملے کی نوعیت اور کسی بھی ممکنہ خطرے کو سمجھنے کیلئے سائبر حملے کی کوشش کی مکمل چھان بین کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے یہ یقینی بنایا جارہا ہے کہ سروسز مکمل طور پر دوبارہ شروع کرنے سے پہلے سسٹمز محفوظ رہیں۔”

‘نِفٹ’ کے مطابق 19 جون 2023 بروز پیر کو کلیئرنگ سروسز کو دوبارہ بحال کرنے کیلئے کام جاری ہے۔

حکومت پاکستان کی آفیشل ویب سائیٹ پر سائبر حملہ: کوشش ناکام بنا دی گئی، وفاقی وزیر

‘نِفٹ’ کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ “ہم نے سائبر حملے کی کوشش سے منسلک کسی بھی خطرے کو کم کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کیے ہیں۔ ہمارے ڈیٹا، سسٹمز، کلائنٹس اور اسٹیک ہولڈرز کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔”

خیال رہے کہ ‘نِفٹ’ پاکستان کے 43 بینکوں کا چیک کلیئرنگ ہاؤس ہے جہاں ‘امیج بیسڈ کلیئرنگ سروسز’ کے ذریعے سالانہ 46 کھرب روپے کی انٹر بینک چیک ادائیگیاں کلیئر کی جاتی ہیں۔


متعلقہ خبریں