بھارت، منی پور میں پھر نسلی فسادات، 9 افراد ہلاک 10 زخمی


نئی دہلی: بھارتی ریاست منی پور میں ہونے والے تازہ ترین نسلی فسادات میں 9 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے ہیں۔

بھارت: مغل بادشاہ اورنگزیب کی پروفائل پکچر لگانے پر مسلمانوں کیخلاف مقدمہ درج

بھارت کے مؤقر اخبارات انڈین ایکسپریس اور ہندوستان ٹائمز کے مطابق نسلی فسادات اس وقت گزشتہ شب ایک مرتبہ پھر شروع ہوئے جب بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور کے اضلاع امپھال ایسٹ اور کنگپوکی کی سرحد پر واقع ایک گاؤں میں چند مسلح حملہ آور داخل ہوئے جس کے بعد جھڑپوں کا آغاز ہو گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق علاقہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جھڑپوں کا اصل سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب سیکیورٹی فورسز ملنے والی اطلاع پر جائے وقوعہ پر پہنچیں۔

واضح رہے کہ بھارتی ریاست منی پور میں 3 مئی کو شروع ہونے والے نسلی فسادات کے بعد سے 115 افراد ہلاک جب کہ 40 ہزار اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

بھارت میں ٹرینوں کا خوفناک حادثہ، 230سے زائد افراد ہلاک

ریاست میں پرتشدد واقعات کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب میٹی کمیونٹی کو قبائلی سٹیٹس دینے کے عدالتی فیصلے کے خلاف مقامی قبائلی گروہوں نے مظاہرہ کیا تھا لیکن پھر فوراً ہی یہ احتجاج بے قابو ہوا اور ہجوم نے گھروں، گاڑیوں اور عبادت گاہوں پر حملے شروع کر دیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کے پولیس سپرنٹنڈنٹ شیواکنتا سنگھ کا کہنا ہے کہ منگل کی شب دس سے ساڑھے دس بجے کے درمیان گاؤں میں فائرنگ ہوئی جس میں 9 افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے، زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال پہنچا دیا گیا ہے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

یاد رہے کہ نسلی فسادات پہ قابو پانے کے لیے حکومت و انتظامیہ نے علاقے میں فوج متعین کر کے کرفیو بھی نافذ کیا تھا۔

بھارت، نسلی فسادات، ایک خاندان کے 3 افراد کو ایمبولینس سمیت زندہ جلا دیا گیا

واضح ہے کہ امپھل کے قریبی علاقوں میں رہائش پذیر میٹی قبیلے میں اکثریت ہندوؤں کی ہے جب کہ کوکی میں اکثریت مسیحیوں کی ہے جو پہاڑوں کے قریبی علاقے میں رہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں