کراچی: پیٹرولیم کمپنی شیل نے پاکستان میں اپنے تمام شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر پاکستان ڈیفالٹ کرسکتا ہے، بلوم برگ
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق شیل پاکستان کے 77.42 فیصد حصص فروخت کردے گی، کمپنی کا انتظام و انصرام خریدار کے حوالے کردے گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق شیل پیٹرولیم کمپنی کو 2022 میں ڈالر کی قدر میں اضافے اور پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کے باعث بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ برطانوی کمپنی کو واجبات کی وصولی میں بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا۔
علاوہ ازیں شیل پاکستان کے ترجمان کے مطابق حصص کی فروخت میں گروپ کے دیگر کاروبار بھی شامل ہیں جن میں پاک عرب پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ (PAPCO) کے 26 فیصد مالکانہ حقوق بھی شامل ہیں۔
پاکستانی معیشت صرف آئی ایم ایف قرض سے بحال نہیں ہو سکتی، موڈیز کی اقتصادی ماہر
شیل پیٹرولیم کمپنی نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ادارہ پاکستان میں اپنے حصص فروخت کر رہا ہے جس کی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں دی جا چکی ہے، اس فروخت سے پاکستان میں جاری شیل کے آپریشنز پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور وہ جاری رہیں گے۔
One more multi national company intends to exit from #Pakistan. #Shell Pakistan Limited was notified by parent that they intend to sell their Pakistan operations@pakstockexgltd pic.twitter.com/qyomF8ozel
— Shahid Ali Habib (@ShahidAliHabib1) June 14, 2023
دریں اثیا شیل کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ شیل پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 14 جون کو ہونے والے اجلاس میں شیل پیٹرولیم کمپنی کے پاکستان میں اپنے شیئرز فروخت کرنے کے ارادے سے مطلع کیا گیا۔
مارچ میں شیل پاکستان نے رپورٹ کیا تھا کہ کمپنی کو 2021 میں 4.4 ارب روپے کے نفع کے مقابلے میں 31 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والے سال 7 کروڑ 23 لاکھ روپے کا خالص نقصان ہوا تھا جب کہ 2022 میں سالانہ بنیادوں پر کمپنی کی فروخت میں 48.2 فیصد اضافے کے باجود نقصان ہوا تھا۔
آئی ایم ایف پروگرام میں نہ گئے تو نئے مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں ڈیفالٹ یقینی ہے، مفتاح اسماعیل
جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے زیر جائزہ سال میں اپنے قدموں کو مضبوط کیا، اور 31 ریٹیل اسٹیشن، 28 جنریشن-5 سلیکٹ آؤٹ لیٹس اور ٹائر کی دیکھ بھال کے ساتھ 25 نئی کار واش سہولیات شروع کیں۔ کمپنی نے کسی حتمی نقد ڈیویڈنڈ کا اعلان نہیں کیا حالانکہ 2022 کے پہلے 9 ماہ کے لیے عبوری ڈیویڈنڈ 3 روپے فی شیئر تھا۔