سمندری طوفان، ساحلی دیہات خالی کرائے جانے کا عمل جاری


سمندری طوفان بائپر جوائے کے کیٹی بندر سے ٹکرانے کے امکانات کے پیش نظر ساحل کے قریبی دیہات خالی کروانے کا سلسلہ اور ہزاروں افراد کے انخلاء کا سلسلہ جاری ہے۔

سمندری طوفان بائپرجوائے خطرے کے باعث تھرپارکر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، شکور جھیل اور رن کچھ کنارے پر آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر جانے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

ڈی سی تھرپارکر کا کہنا ہے کہ عوام سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

سمندری طوفان میں شدت آ گئی، محکمہ موسمیات

سمندری طوفان بائپر جوائے 13 سے 17 جون کے درمیان ساحلی پٹی کے شہروں اور قصبوں سے ٹکرانے کا خدشہ ہے جس کے باعث ٹھٹھہ، بدین، سجاول، عمرکوٹ، تھرپارکر اور کراچی میں شدید بارشیں بھی ہوسکتی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کو کمشنر حیدر آباد نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سمندری طوفان 15 جون کو ٹکرائے گا اور جون 17 تا 18 طوفان کا اثر کم ہو جائے گا،، طوفان کے ٹکرانے سے سمندر میں 4 تا 5 میٹر طغیانی ہوگی اور پانی بہت آگے آجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدین کے زیرو پوائنٹ کے گاؤں سے لوگوں کا انخلا مکمل کر لیا گیاہے، شاہ بندر، جاتی اور کیٹی بندر کے سمندر کے نزدیک دیہات سے 50 ہزار لوگوں کا انخلا ہو گا، شاہ بندر کے جزیروں سے رات 2 ہزار افراد کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں