عمران نیازی کو موجودہ نیب قوانین سے فائدہ ہوگا،شہبازشریف


وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ بڑی تلخ رہی ہے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سیاست میں انتقامی کارروائیوں کا انجام کبھی اچھا نہیں نکلا۔

گزشتہ 4سالوں میں انتقامی کارروائیاں کی گئیں،قومی ایجنڈے پر اتفاق رائے سے میثاق جمہوریت کی تاریخ لکھی ،عمران نیازی کے دور میں کیس نہیں فیس دیکھا جاتا تھا ۔

عمران خان دور میں وزیر پہلے ہی بتا دیتے تھے کل کون گرفتار ہو گا ،دیکھاجاتا تھا کسے جیل بھیجناہے اور کسے رعایت دینی ہے،عمران نیازی کہتےتھے کل ایک اور وکٹ گرنےوالی ہے۔

اندھے سیاسی انتقام سے ملک کی ترقی کاسفر بری طرح متاثرہوا،عمران دور میں محض الزام لگانے پر گرفتاری کی جاتی تھی،راناثنااللہ کو منشیات کےجعلی مقدمے میں گرفتار کیاگیا۔

پرانے نیب قانون کےمطابق کسی کو بھی 90 دن کیلئےاٹھا لیا جاتا تھا ، عمران نیازی کو موجودہ نیب قوانین سے فائدہ ہوگا،نیب میں کی گئی ترامیم کا سب سے پہلا بینیفشری عمران نیازی ہے ۔

ہم اور ہمارےساتھی آج بھی نیب کی پیشیاں بھگت رہےہیں،ہم پر جو الزامات لگائے گئے ان میں سے ایک بھی آج تک ثابت نہیں ہوا۔

پاکستان ہی نہیں برطانیہ میں بھی ہمارے خلاف تحقیقات کرائی گئیں ، تحقیقات کے بعد اداروں کی جانب سے ہمیں کلین چٹ ملی، ہم نے کبھی عدالت اور قانون کا سامنا کرنے کا انکار نہیں کیا ۔

ہم نے شدید تحفظات کے باوجود قانون اور عدالت کا سامنا کیا ،3مرتبہ منتخب ہونےوالے وزیر اعظم نے بیٹی کی ہمراہ 100 سے زائد نیب کی پیشیاں بھگتیں
بینظیر کی شہادت پر پیپلز پارٹی کے کارکنان نے تحمل اور محب الوطنی کا مظاہرہ کیا ،پیپلزپارٹی کے اس عمل کو تاریخ کے سنہری الفاظ میں لکھاجائےگا،سابق صدرآصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگاکر ملک کو بچایا۔

ہم نے ہمیشہ قانون کاسامنا کیا اور عدالتوں میں پیش ہوئے،طاقتور اور غریب کے لیے قانون ایک ہوناچاہیے، عمران خان کی گرفتاری کرپشن کیس میں ہوئی ہے۔

رقم منتقلی کا فیصلہ بندلفافہ کابینہ کو دکھاکر کیاگیا،کسی بھی گرفتاری پر ہم خوشی کا اظہار نہیں کر سکتے ،صد افسوس عمران نیازی اور کارکنوں نے قانون کی پاسداری نہیں کی۔

سرکاری اور فوجی املاک کو نقصان پہنچانا ناقابل معافی جرم ہے،سرکاری حکام پر تشدد ،ایمبولنسز اور دیگر املاک کوآگ لگائی گئی،پاکستان کی حفاظت اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے۔

اسلام آبادہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری پر نوٹس لیا اور بعد ازاں اسے قانونی قرار دیا.


ٹیگز :
متعلقہ خبریں