پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور سینیئر قانون دان سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی گرفتاری سے متعلق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کیسز میں کوئی وزن نہیں، یہ کچھ بھی نہیں۔ عسکری قیادت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو حکمت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
عمران خان کی گرفتاری سے افواج پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، حکومتی ذرائع کا دعویٰ
سابق گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ توہین عدالت اس لیے کیا گیا کیونکہ عمران خان بائیو میٹرک کیلئے گئے تھے۔ کورٹ کے دروازوں کو توڑا گیا اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ میں معافی مانگی تھی کہ عدالتی احاطے سے گرفتاری نہیں کریں گے۔ نیب کا سپریم کورٹ میں تحریری معافی نامہ موجود ہے۔
عمران خان کو بحریہ ٹاؤن القادر یونیورسٹی کیس میں نیب نے گرفتار کیا
القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے لطیف کھوسہ نے کہا کہ ٹرسٹ فلاحی کاموں کیلئے ہی ہوتا ہے۔ عمران خان کی گرفتاری سے ملک میں عوامی رد عمل آیا۔