گھر بھجوانا چاہتے ہیں تو تیار ہیں، ایوان کا مان نہیں توڑوں گا، ساتھ کھڑا رہوں گا، وزیر اعظم


اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے مطالبہ کیا ہے کہ 2018 کے الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کرائیں، قوم کا بتایا جائے کس طرح الیکشن کو چوری کیا گیا؟

وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے لیا

انہوں نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا اللہ تعالیٰ کا لاکھ شکرادا کرتا ہوں، بلاول بھٹو کی قرارداد پر اعتماد کا ووٹ دینے پرسب کا شکر گزار ہوں، آج ایک بار پھر ایوان نے مجھے عزت سے نوازا ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے اعتماد کا مان رکھوں گا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا 2018 میں پاکستان کی معیشت دنیا میں تیزی سے ترقی کر رہی تھی، 2018 میں ایک جھرلو الیکشن کرائے گئے، الیکشن میں آر ٹی ایس بند کیا گیا، کچھ ارکان کو کہا گیا ان کے ٹکٹ لیں اور ان کے نہ لیں۔

انہوں نے کہا 2018 الیکشن کے بعد اس وقت کی حکومت نے دھاندلی کیخلاف تحقیقات کا کہا تھا لیکن حکومت نے بعد میں تحقیقات نہیں کرائیں۔

’’باربی کیو، فیرنی، فروٹ چاٹ’’ وزیراعظم کی ’’ہلکی پھلکی’’ دعوت، ارکان پارلیمنٹ کے کھابے

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا اسپیکر سے مطالبہ کرتا ہوں 2018 الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کرائیں، قوم کا بتایا جائے کس طرح الیکشن کوچوری کیا گیا؟

انہوں نے کہا آئی ایم ایف سے بات ہو رہی تھی تو عمران خان نے اپنے وزیروں کو کہا شرائط نہ مانیں، یہ سازش میری حکومت کے خلاف نہیں عوام کے ساتھ کی جارہی ہے، ہماری حکو مت کو امپورٹڈ کہا گہا، سائفر کے نام پر امریکہ کو نشانہ بنایا گیا، چین اور روس کیلئے ہمدردی کا اظہار کرکے مگر مچھ کے آنسو بہائے گئے۔

میاں شہباز شریف نے کہا روس سے سستے تیل کا جہاز جلد پاکستان آئے گا لیکن اگر پی ٹی آئی حکومت ہوتی تو کیا روس ہمیں یہ تیل دیتا؟

انتخابات کب؟ مناسب حکم نامہ جاری کریں گے، چیف جسٹس

وزیراعظم نے سابق چیف جسٹس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ثاقب نثار نے الیکشن میں عمران خان کیلئے دھاندلی کا بازار گرم کیا، ثاقب نثار نے سوموٹو لے لے کر ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، ثاقب نثار نے پاکستان کےاسپتالوں کا نظام تباہ کیا، ثاقب نثار کی سازش آڈیو میں سب کے سامنے آ گئی۔

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا میں ہر صورت ایوان کی رائے کے ساتھ کھڑا ہوں، یہ نہیں ہو سکتا کہ قانون بننے سے پہلے ہی اسے مسترد کر دیا جائے، آئین بنانا اور ترمیم کرنا ایوان کا اختیار ہے، عدلیہ کو آئین دوبارہ لکھنے کا کوئی اختیار نہیں، یہ قانون اور آئین کی خلاف وزری ہو رہی ہے، ہم 3 ججز کے فیصلے کو نہیں مانتے، چار تین کے فیصلے کو مانتے ہیں۔

میاں شہباز شریف نے کہا ذوالفقار علی بھٹو کو شہید کر دیا گیا، نواز شریف کو نااہل کیا گیا، اگر مجھے یہ گھر بھجوانا چاہتے ہیں تو تیار ہیں لیکن ایوان کا مان نہیں توڑوں گا، ہماری پارٹی میں کچھ ارکان مذاکرات کے متعلق سخت رائے رکھتے ہیں، فیصلہ کیا ہے سینیٹ میں اپنے نمائندے مذاکرات کیلئے بھیجیں گے، بات چیت کا ایجنڈا پورے پاکستان میں ایک ہی روز الیکشن ہو گا، عدالت کو خیبرپختونخوا میں الیکشن کی کوئی فکر نہیں، عدالت کو صرف ایک صوبے میں الیکشن کی فکر ہے۔

ن لیگ کا ایک دھڑا مذاکرات چاہتا ہے دوسرا نہیں، بات چیت کا مینڈیٹ پرویز الٰہی کے پاس نہیں، شاہ محمود

انہوں نے کہا میرے ساتھیوں نے ہمت کے ساتھ مقابلہ کیا، پنجاب میں اگر ایک پارٹی جیتتی ہے تو کیا وفاق پر اس کا اثر نہیں پڑے گا؟ پنجاب الیکشن سے مسائل اور بڑھیں گے، ایک دن الیکشن کیلئے اگر پی ٹی آئی تیار ہے تو ہم اپنا وفد بھیجیں گے، عمران خان کو 2018 سے آج تک کا جواب دینا ہو گا، انہیں خطرہ تھا کہ اگر تمام پراجیکٹ چل گئے تو ووٹ ن لیگ کو جائے گا، عمران خان نے کشمیر کو بیچنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، اسٹے آرڈرپہ اسٹے آرڈر لئے گئے، کس طرح نیب نیازی نے مل کر جھوٹے مقدمات کے انبار لگا دیئے؟

ن لیگ کے مرکزی صدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا عدلیہ کوآئین ری رائٹ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، جب تک یہ کردار کٹہرے میں نہیں آئیں گے تو ملک میں انصاف نا پید رہے گا، عمران نیازی کو 8 منٹ میں 8،8 ضما نتیں مل رہی ہیں، ایک طرف ضمانتیں دی جا رہی ہیں، دوسری طرف ہم لیٹ ہوتے تو وارنٹ جاری ہو جاتے تھے۔

حکومت اور پی ٹی آئی کا بات چیت کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا پارلیمان کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا جا رہا ہے، پارلیمان کی عزت اور اس کے اختیار کو کوئی نہیں چھین سکتا۔ انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا میں اس ایوان کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔


متعلقہ خبریں