اسمارٹ فونز کی بیٹری تیزی سے ختم کرنے والی ایپس


موبائل فونز ہماری زندگیوں کے اہم جزو بن چکے ہیں اور ان کے بغیر آج کل کی جدید زندگی گزارنا مشکل ہے۔

تاہم موبائل فون صارفین کو اکثر بیٹری کی چارجنگ سے متعلق مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

اسمارٹ فون کی بیٹری بہت جلد ختم ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ہر فون کی بیٹری لائف گھٹ جاتی ہے۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند عام اور مقبول ایپس بھی بیٹری کی چارجنگ بہت تیزی سے کم کرنے کا باعث بنتی ہیں؟

وہ ایپس جو بیٹری کا بے دریغ استعمال کر کے اس کی لائف ختم کر دیتی ہیں۔

فیس بک

فیس بک دنیا کا سب سے بڑا سوشل میڈیا نیٹ ورک ہے اور ہر طرح کی سروسز کی موجودگی کے باعث اربوں افراد اسے استعمال کرتے ہیں۔

یہ ایپ فون کے بیک گراؤنڈ پر بھی ہر وقت سرگرم رہتی ہے جبکہ اس کے فیچرز لوکیشن اور کیمرا ریسورسز بھی استعمال کرتے ہیں اور دونوں سے ہی بیٹری لائف بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ لوگ اس ایپ پر گھنٹوں گزارتے ہیں جس سے بھی بیٹری لائف گھٹ جاتی ہے۔

واٹس ایپ اور انسٹاگرام

جو وجوہات فیس بک میسنجر کو بیٹری کے لیے نقصان دہ بناتی ہیں، وہی واٹس ایپ کو بھی بیٹری لائف کے تباہ کن بناتی ہیں۔

انسٹاگرام کو صارفین مسلسل کئی گھنٹے تک استعمال کرتے ہیں جبکہ اسکرولنگ کے دوران مواد لوڈ ہوتا رہتا ہے جس کے باعث یہ ایپ بہت تیزی سے بیٹری کو چوستی ہے۔

انسٹاگرام کے کچھ فیچرز کے لیے لوکیشن سروسز کی ضرورت بھی ہوتی ہے جس سے بھی بیٹری متاثر ہوتی ہے۔

یوٹیوب

یوٹیوب بھی بیٹری کو تیزی سے ختم کرنے والی ایپ ہے اور اس کی وجہ بھی واضح ہے، یعنی بہت زیادہ وقت تک ویڈیوز دیکھنا، جس کے باعث اسکرین بہت زیادہ وقت تک روشن رہتی ہے، فون ڈسپلے بھی بہت زیادہ بیٹری پاور استعمال کرتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ویڈیو کو ڈاؤن لوڈ یا اپ لوڈ کرنے کے لیے بھی بہت زیادہ ڈیٹا کی ضرورت ہوتی ہے جس سے بھی بیٹری لائف پر اثرات مرتب کوتے ہیں۔

درحقیقت یوٹیوب کے ساتھ ساتھ تمام اسٹریمنگ سروسز کی ایپس اسی طرح بیٹری لائف کو متاثر کرتی ہیں۔

ٹک ٹاک

ٹک ٹاک بھی بیٹری کو تیزی سے ختم کرنے والی ایپ پے کیونکہ اس میں اسکرولنگ کے دوران مسلسل ویڈیوز چلتی رہتی ہیں جبکہ لوکیشن سروسز بھی استعمال ہوتی ہیں۔

اسی طرح مسلسل نوٹیفکیشنز کے باعث بھی یہ ایپ بیٹری لائف کو متاثر کرتی ہے۔

 


متعلقہ خبریں