پی ٹی آئی بات کرنے کو تیار ہے، فواد چودھری


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی الیکشن کے معاملات پر بات کرنے کو تیار ہے۔ عدالتی اصلاحات بل 2023 کو چیلنج کریں گے۔

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری نے ہم نیوز کے پروگرام “پاور پالیٹکس ود عادل عباسی” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج آئین کی 50ویں سالگرہ منائی جانی تھی لیکن وہ بدقسمتی سے برسی میں بدل دیا گیا۔ حکومت پوری طرح آئین کو سبوتاژ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے الیکشن کمیشن کو فنڈ وفاقی حکومت دے گی اور اگر حکومت فنڈز فراہم نہیں کرتی تو سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہو گی۔ انہوں نے جھوٹ بولا اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے اس بارے میں پریس ریلیز جاری کر دی کیونکہ آئی ایم ایف سمجھتا ہے الیکشن ہونے چاہیئیں جس سے استحکام آئے گا۔

فواد چودھری نے کہا کہ اے این پی اور پیپلز پارٹی نے بھی اس قرارداد کی حمایت کی۔ آئین کے اندر صوبوں کو علیحدہ کیا گیا ان کے الیکشن کو بھی علیحدہ رکھا گیا جبکہ پاکستان میں 37 الیکشن ہوئے ہیں جس میں سے یہ 30 ہارے ہیں اور ان کی الیکشن لڑنے کی کوئی سیاسی پوزیشن نہیں ہے۔ اب یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں کیوںکہ ان کو پتہ ہے یہ جیت نہیں سکتے۔

انہوں نے کہا کہ جب ایوب خان نے ون یونٹ بنایا تو اس کے سنگین نقصانات ہوئے اور کیا اب پھر یہ ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں ؟ سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ کو بطور ادارہ ختم کر رہے ہیں تو عوامی رابطہ ختم ہو گیا تاہم ہم ایک دو دن میں عدالتی اصلاحات بل 2023 کو چیلنج کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 2 کی نہیں 5 کیرٹ کی انگوٹھی چاہیے،مریم اورنگزیب

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اب یہ حکومت نہیں بچ سکتی اس کا وقت ختم ہو گیا ہے جبکہ بلاول بھٹو ابھی تک میچور نہیں ہو سکے اور وہ اب تک تقریباً سوا 2 ارب روپے دوروں پر خرچ کر چکے ہیں۔ ہم نے جنرل ریٹائرڈ باجوہ کو کہا کہ حکومت کو ڈی ریل نہ کریں اور اگر ایکسٹینشن کا معاملہ ہے تو بات کریں جبکہ شوکت ترین کو بھیجا اور بتایا کہ حکومت کو ڈی ریل کریں گے تو معیشت تباہ ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جو عمران خان نے شوکت ترین کے ذریعے پیغام بھیجا تھا بالکل ایسا ہی ہوا اور اس ایک غلط فیصلے کی وجہ سے پاکستان کی معیشت تباہ ہوئی۔ الیکشن کروانے کے لیے 6 مہینے کی ایکسٹینشن کی بات کی تھی اور خان صاحب نے جنرل باجوہ سے پوچھا کیا ہمیں ہٹانا چاہتے ہیں تو جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے کہا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور سیاست دان آپس میں مل کر بیٹھیں اور اسٹیبلشمنٹ بھی ساتھ مل بیٹھے۔

فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کے معاملات پر پی ٹی آئی بات کرنے کے لیے تیار ہے اور مجھے لگتا ہے شہباز شریف اور اس کی کابینہ 5 سال کے لیے نا اہل ہوں گے۔


متعلقہ خبریں