مہنگائی نے 89 فیصد پاکستانیوں کا باہر جاکر کھانا کم کروادیا


حالیہ سروے کے مطابق رواں سال بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے باہر جاکر ہوٹلوں اور ریسٹورنٹ میں کھانا کم کر دیا۔

عوامی آراء جاننے کے حوالے سے معروف ادارے گیلپ نے عوامی آراء پر مبنی نیا سروے جاری کر دیا۔ سروے کے مطابق 89 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی کی وجہ سے ریسٹورنٹ اور ہوٹلوں میں جانا کم کر دیا ہے جبکہ اکثریت نے دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ گھر پر کھانا کھانے کو ترجیح دی۔

گیلپ سروے میں مزید بتایا گیا ہے کہ 9 فیصد پاکستانی  ایسے ہیں جنہوں نے پہلے کی طرح ہی ہوٹلوں کا رُخ کیا اور مہنگائی سے کوئی فرق نہ آنے کا کہا۔

پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین رمضان، مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

خیال رہے کہ رواں ہفتے ادارہ شماریات  کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ مین بتایا گیا تھا کہ مہنگائی کی مجموعی شرح 35.4 فیصد تک جاپہنچی ہے جس سے ملک میں مہنگائی کا 50 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مہنگائی 27.26 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ دوسری طرف گزشتہ سال مارچ میں یہ شرح 12.7 فیصد تھی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ رواں سال مارچ میں مہنگائی کی شرح میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ شہروں میں مہنگائی کی مجموعی شرح 33 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں یہ شرح 38.9 فیصد تک جاپہنچی ہے۔


متعلقہ خبریں