چین کا زیر سمندر انٹرنیٹ فائبر آپٹک کیبل کا منصوبہ

چین کا زیر سمندر انٹرنیٹ فائبر آپٹک کیبل کا منصوبہ

سنگا پور: چین کی سرکاری ٹیلی کام کمپنی زیرسمندر فائبر آپٹک انٹرنیٹ کیبل نیٹ ورک بچھا رہی ہے جو کہ ایشیا، مشرق وسطیٰ اور یورپ کو ملائے گی، منصوبے پر تقریباً 50 کروڑ ڈالرز لاگت آئے گی۔

سعودی عرب اور بھارت کے درمیان، اربوں ڈالرز سے بجلی کی ترسیل کیلئے زیر سمندر کیبل بچھانے کا منصوبہ

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئیٹرز کے مطابق چین کی جانب سے شروع کیا جانے والا منصوبہ اس بات کی علامت ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان ٹیکنالوجی کی جاری جنگ شدت اختیار کر گئی ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی تین کمپنیاں چائنہ ٹیلی کمیونکیشن کارپوریشن، چائنہ موبائل لمیٹڈ اور چائنہ یونائیٹڈ نیٹ ورک کمیونکیشن گروپ کمپنی اس جدید ترین کیبل نیٹ ورک کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سرگرم ہیں۔

اس حوالے سے خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ کیبل نیٹ ورک منصوبے کے لیے کیبل چین کے ایچ ایم این ٹیکنالوجیز کمپنی تیار کرے گی اور بچھائے گی جب کہ ایچ ایم این ٹیکنالوجی کو چینی حکومت کی جانب سے سبسڈی بھی ملے گی۔

دنیا کا امیر ترین مندر، اثاثوں کی مالیت 75 کھرب روپے

خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس حوالے سے کیے جانے والے استفسار پر چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ چینی کمپنیوں کو بیرونی سرمایہ کاری اور تعاون کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی ہے البتہ چینی کمپنیوں نے پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات نہیں دیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ امریکہ نے گزشتہ چار سالوں کے دوران کئی زیر سمندر کیبل منصوبوں کے لائسنس روکے ہیں اور اس کے متعلق الزام عائد کیا ہے کہ وہ چین کی انٹرنیٹ جاسوسی سے تنگ ہے۔

زیرسمندر کیبل کے ذریعے دنیا کی انٹرنیٹ ٹریفک کا 95 فیصد چلتا ہے، یہ تیز ترین کیبل کئی دہائیوں سے ایسی ٹیلی کام اور ٹیکنالوجی کمپنیز کی ملکیت رہی ہیں جو کہ اپنے وسائل ملا کر ان وسیع کیبل نیٹ ورکس کو بناتے ہیں تاکہ ڈیٹا کسی روک ٹوک کے بغیر پوری دنیا میں جائے۔

امریکہ نے چینی غبارہ سمندری حدود میں گرا دیا

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جدید ٹیکنالوجی بڑی طاقتوں کا ہتھیار بن گئی ہے اور وہ ایک دوسرے پر غلبہ حاصل کرنے کی خاطر ان دیکھی جنگ میں مصروف ہیں۔


متعلقہ خبریں