پاکستان میں اب مارشل لا نہیں لگ سکتا، وقت آگیاہے کہ سڑکوں پر نکلیں، عمران خان


چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ شریف خاندان نے30سال ملک کو لوٹا،کرپشن ان کےنزدیک کوئی بڑی چیز نہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اسحاق ڈار نے کرپشن کا اعتراف کیا،ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے چوری کرو اور پیسہ باہر لے جاؤ۔

یہ پیسہ چوری کرکے باہر جاتے ہیں پھر این آر او لے کر واپس آتےہیں،جب ان لوگوں کی بات کرتے ہیں تو این آر او بیچ میں آجاتاہے۔

نوازشریف اور مریم نواز رنگے ہاتھوں پکڑے گئے،انہوں نے سوال اٹھایا کہ میں نے ایک ایک پائی کی منی ٹریل پیش کی ،یہ لوگ کیوں نہیں دے رہے؟

عمران خان نے مزید کہا کہ شہبازشریف کے ٹی ٹی اور زرداری کےفیک اکاونٹس کیس ہیں،اگر پاکستان کو بچاناہے تو قانون کی بالادستی قائم کرناہوگی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے ہمیں کمزور کرنے کی پوری کوشش کی،شروع میں جنرل ریٹائرڈ باجوہ اور ہم خارجہ پالیسی پر ایک پیج پر تھے،آخری 6ماہ میں جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا رویہ تبدیل ہوگیا۔

جنرل ریٹائرڈ باجوہ سمجھتے ہیں کہ شہبازشریف بہت بڑا جینئیس ہے۔ان کاخیال تھاکہ یہ لوگ ملک سنبھال لیں گے۔ایکسٹینشن کےبعد جنرل ریٹائرڈ باجوہ کے رویئے میں بہت بڑی تبدیلی آئی۔باجوہ علیم خان کو وزیراعلیٰ بناناچاہتےتھے۔

یہ لوگ الیکشن سے بھاگ رہےہیں ان کو شکست نظرآرہی ہے۔اگر ابھی الیکشن نہیں ہوئے تو پھر اکتوبر میں بھی نہیں ہوں گے۔پی ڈی ایم کو اپنی سیاسی موت نظرآرہی ہے۔

آئین کہتاہےکہ 90روزمیں الیکشن ہونےچاہئیں،یہ لوگ ذاتی مفادات کے لیے عدلیہ کو تقسیم کررہےہیں۔ اب وقت آگیاہے کہ سڑکوں پر نکلیں ،اگر یہ الیکشن نہیں کراتے تو کیا ہم پاگل تھے جو اسمبلیاں توڑیں ،ہم نے 90روز کا سمجھ کراسمبلیاں تحلیل کی تھیں۔

حالات آج ٹھیک نہیں تو پھر اکتوبر میں کس طرح بہتر ہوسکتےہیں؟یہ لوگ چاہتےہیں یا عمران خان نااہل ہو یا جیل جائے ،ہماری پارٹی میں چار دھڑے بنے ہوئے تھے،عثمان بزدار ایسا شخص تھا کہ وہ کسی دھڑے میں شامل نہیں ہوا،ہم عثمان بزدار کو لے آئے اس نے ساڑھے 3سال بہترین کام کیا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں اب کوئی مارشل لا نہیں لگ سکتا،پاکستان کے عوام مارشل لا کو برداشت نہیں کرسکتے،ہمارے وزیرخزانہ شوکت ترین ہی ہوں گے،وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں