کتنی ریکوری ہوئی اور پیسہ کہاں گیا، سپریم کورٹ کا نیب سے سوال

سپریم کورٹ supreme court سیاستدانوں کی تختیاں

سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت 4 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

عدالت نے نیب سے آج تک ریکور کی گئی رقم کی تفصیلات مانگ لیں، سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ بتایا جائے اب تک کتنی ریکوری ہوئی اور پیسہ کہاں گیا،کس صوبے اور وفاقی حکومت کو کتنا پیسہ جمع کرایا۔

عدالت نے سرکاری اداروں، بینکوں اور عوام کو واپس کیے گئے پیسے کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جس حکومت یا ادارے کی خوردبرد کردہ رقم ریکوری کے بعد اسے ہی دی جاتی ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تمام تفصیلات آئندہ سماعت تک جمع کرائیں پھر جائزہ لیں گے،نیب ترامیم کے بعد اب بے نامی اور آمدن سے زائد اثاثے ثابت کرنا نیب کی ذمہ داری ہے،نیب ترامیم کے مطابق بے نامی کی مالی ادائیگی کا ثبوت بھی نیب نے دینا ہے۔

جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہبے نامی جائیدادیں بنانے والے کی مالی ادائیگی کا ریکارڈ ثابت کرنے کیلئے کیس بنایا جاتا ہے،نیب قانون کے مطابق بے نامی دار میں صرف خاوند، اہلیہ، رشتہ دار یا ملازم ہو سکتے ہیں،نیب ترامیم نے قانون کا دائرہ بڑھانے کے بجائے محدود کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں