عدالت نے بلوچستان کی آٹھ حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں

عدالت نے بلوچستان کی آٹھ حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں | urduhumnews.wpengine.com

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کی آٹھ حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کونئی حلقہ بندیاں کرنے کا حکم دیا ہے۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس نعیم اخترافغان اورجسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ضلع کوئٹہ کی آٹھ حلقہ بندیوں سے متعلق کیس میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا۔

کالعدم قرار دیے گئے حلقوں میں کوئٹہ پی بی 24، پی بی 25، پی بی 26، پی بی27، پی بی 28، پی بی 29، پی بی 30 اور پی بی 32 شامل ہیں۔

عدالت نے یونین کونسل سوردوکو پی بی 44، آواران پنجگور کو نکال کر حلقہ پی بی 43 میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے بھی مردم شماری کے بعد ہونے والی نئی حلقہ بندیوں پراظہار تشویش کرتے ہوئے انہیں غیرمنصفانہ قراردیا تھا اورالیکشن کمیشن سے نظرثانی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

2017 میں ہونے والی خانہ و مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے سابقہ حلقوں میں ردوبدل کرتے ہوئے نئی حلقہ بندیاں کی تھیں۔ امکان تھا کہ آبادی بڑھنے کی صورت میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا تاہم ایسا کرنے کے بجائے سابقہ تعداد برقرار رکھی گئی تھی۔

ان حلقہ بندیوں کے خلاف مختلف عدالتوں میں 108 سے زائد درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن پر فیصلے یکے بعد دیگرے سامنے آ رہے ہیں۔ اب تک بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے 13 سے زائد اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دی جا چکی ہیں۔


متعلقہ خبریں