سیاسی کشیدگی نے پاکستانیوں کو ذہنی بیمار بنا دیا


پاکستان میں جاری سیاسی کشیدگی سے جہاں ملک تباہی کے نشانے پر ہے، وہیں لوگوں میں ذہنی مسائل میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستان ایسوسی ایشن فار کلینیکل سائیکالوجسٹ (PACP) نے ملک میں جاری سیاسی جنگ کے بعد ذہنی صحت کے مسائل میں متوقع اضافے پر ایک انتباہ جاری کیا ہے۔

پی اے سی پی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ناشی خان اور سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر صائمہ داؤد نے خبردار کرتے ہوئے پریس بیان دیا ہے کہ معاشرتی حالات ، معاشرے میں ذہنی صحت کی خرابیوں کا باعث بنتے ہیں۔ ان حالات کے پیش نظر ان کا ادارہ ملک کے جاری سیاسی بحران کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرنا فرض سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم ذہنی صحت کے بڑھتے ہوئے مسائل کے بارے میں فکر مند ہیں، لیکن پی اے سی پی کی تشویش کسی بھی طرح سیاسی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ذہنی مریضوں کی سزائے موت روکنے سے متعلق کیس کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی

ان کے مطابق، سیاسی کشمکش کے نتیجے میں قوم میں سماجی تقسیم پہلے ہی ان بلندیوں پر پہنچ چکی ہے جو پہلے کبھی نہیں سنی جاتی تھی۔ بنیادی طور پر سیاسی اختلافات کی وجہ سے انسانی رشتے نہ صرف سوشل میڈیا پر بلکہ حقیقی زندگی میں بھی شدید خطرے میں پڑ گئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے تھا لوگ اپنے سیاسی عقائد پر انتہائی موقف اختیار کرتے ہیں، اور اس سلسلے میں بحث یا مکالمے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے۔ یہ محض اس بات کی عکاسی ہے کہ قومی سیاسی شخصیات ایک دوسرے کے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں۔

جس سے سماجی تفرقہ اور پرتشدد رجحانات جنم لیتے ہیں، اس نے ایک اور سطح پر سیاسی عدم استحکام پیدا کیا، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر معاشی بحران پیدا ہوا، جبکہ ماہرین صحت کے مطابق یہ تمام نتائج ان حالات میں رہنے والوں کی ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔


متعلقہ خبریں