اسپتالوں کے فضلے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

فوٹو: فائل


لاہور: محکمہ صحت نے اسپتالوں کے فضلے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جمع کرا دی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیالکوٹ، قصور، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، ساہیوال، گجرات، بہاولپور، پاکپتن اور وہاڑی کے اسپتالوں میں انسینی ریٹرز نصب کر دیے گئے ہیں جبکہ راجن پور، گوجرانوالہ اور اٹک میں انسینی ریٹرز کی تنصیب کا کام زیرالتو اہے، راجن پور میں 10 جون تک ان کی تنصیب کا کام مکمل ہو جائے گا۔

سپریم کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 13 اضلاع میں تنصیب کے لیے انسینی ریٹرز پاکستان لائے جا چکے ہیں تاہم ان کی تنصیب کے لیے محکمہ ماحولیات کی جانب سے منظوری ابھی نہیں ملی۔

رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات کے این او سی کے بعد تنصیب کا عمل 30 سے 35 دنوں تک مکمل ہوجاتا ہے۔ تیرہ اضلاع میں انسینی ریٹرز کی تنصیب سے متعلق رپورٹ یکم نومبر 2018 کو عدالت میں جمع کرا دی جائے گی۔

گیس کنکشن کے حوالے سے بھی سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کی گئی جس میں عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا کہ آٹھ اسپتالوں میں انسینی ریٹرز، سوئی گیس کنکشن کے ساتھ نصب کیے جا چکے ہیں، تین اسپتالوں میں انسینی ریٹر موجود ہے مگرسوئی گیس کا کنکشن موجود ہی نہیں ہے جبکہ چار اسپتالوں میں سوئی گیس کا پریشر کم ہے، ایک اسپتال میں گیس کنکشن موجود ہے مگر انسینی ریٹر نصب نہیں کیا گیا۔

محکمہ صحت پنجاب نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ خانیوال، اوکاڑہ، جھنگ، ٹی ٹی سنگھ، بہاولنگر، نارووال، خوشاب، جہلم، مظفرگڑھ، حافظ آباد، منڈی بہائوالدین، سرگودھا اور چکوال میں انسینی ریٹرز کے لیے گیس کنکشن لگانے کے لیے محکمہ سوئی گیس کو ہدایات جاری کی جائیں۔


متعلقہ خبریں