دیکھتا ہوں لان میں ہیلی کاپٹر کیسے لینڈ کرتا ہے؟ گورنر خیبرپختونخوا

شہری گھر پر ایک بلب استعمال کریں، گورنر ہاؤس میں ایک سالن پکتا ہے، غلام علی

پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا میں گورنر اور صوبائی حکومت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں جس کے بعد گورنر ہاؤس میں ہیلی کاپٹر کو لینڈنگ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سرکاری ہیلی کاپٹر کا استعمال، عمران خان سے 7 کروڑ وصول کرنے کی ہدایت

یہ فیصلہ گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے کیا ہے جنہوں نے اس ضمن میں ایک ویب سائٹ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی خان دورے کے لیے تین مرتبہ صوبائی حکومت سے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی درخواست کی لیکن بہانے بنا کر انکار کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کبھی کہتے ہیں کہ پائلٹ چھٹی پر ہے، کبھی کہتے ہیں خراب ہے، یہ مذاق کر رہے ہیں جب کہ گورنر ہاؤس کے لان میں ہیلی کاپٹر روزآنہ لینڈ کرتا ہے، میں نے کبھی نہیں روکا مگر اب روک کر دکھاؤں گا، دیکھتا ہوں یہ کیسے لینڈ کرتے ہیں؟

گورنر غلام علی نے صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق بل کو بھی اعتراضات لگا کر واپس بھیج دیا ہے۔

عمران خان نے بطور وزیراعظم ہیلی کاپٹر پر 55 کروڑ کا تیل جلا دیا، مفتاح اسماعیل

غلام علی نے کہا کہ اس ہیلی کاپٹر کو ذاتی سواری بنا دیا گیا ہے، اگر یہ سرکاری ہے تو پھر میرے لیے کیوں نہیں ہے؟ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہیلی کاپٹر ترمیمی بل مسترد نہیں کیا بلکہ کچھ آئینی تحفظات کا اظہار کرکے نظرثانی کا مشورہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل میں ہیلی کاپٹر استعمال سے متعلق انفارمیشن کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کے منافی ہے۔

اس حوالے سے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کا کہنا ہے کہ انہوں نے جوابی نوٹ گورنر غلام علی کو بھجوا دیا ہے جس میں گورنر کو اختیارات اور اس کے تجاوز سے آگاہ کیا گیا ہے۔

عمران خان کے سرکاری ہیلی کاپٹر پر 98 کروڑ 35 لاکھ روپے خرچ ہوئے، دستاویزات

اردو نیوز کے مطابق اس ضمن میں خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ گورنر کے پی کی جانب سے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر مانگا گیا تھا جسے صرف دو پائلٹ اڑاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف پائلٹ جنوری تک چھٹی پر ہے اس لیے ایم آئی 17 ہیلی جنوری تک صوبائی حکومت کو بھی دستیاب نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں