سیاست و اختلافات کو ایک طرف کر کے ملکر دکھ بانٹیں، ملک بچانے کی بات کریں، تباہی سوچ سے زیادہ ہوئی ہے، وزیر اعظم


اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاست و اختلافات کو ایک طرف کر کے مل کر دکھ بانٹیں، متاثرین کو نہیں معلوم کون سیاست کر رہا ہے؟ ہمیں متاثرین سیلاب کا احساس کرنا چاہیے، خود تو یہ کہیں کا دورہ کرتے نہیں ہیں، سیاست میں زہر گھول دیا ہے۔

آجکل جلسوں میں فلمیں دکھا کر ہلکان ہوتا ہے، ذاتی حملہ نہیں کرونگی، سیاسی میدان میں گھر تک چھوڑ کر آؤں گی، مریم نواز

ہم نیوز کے مطابق سیلاب کی موجودہ صورتحال اور حکومتی اقدامات کے حوالے سے سینئر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ کروڑوں افراد آج کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے ہیں، اس وقت سیاست کی نہیں صرف ملک کو بچانے کی بات کریں، اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ کو شرکت کی دعوت دی تھی، جو نہیں آئے ان کا نام نہیں لوں گا نہ ہی انہیں نیچا دکھانا چاہتا ہوں، یہ وقت سیاست کا نہیں صرف اور صرف خدمت کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف، سیلاب اور مہنگی گیس کی خریداری، کیسے بتاوں، زندگی کیسے گزار رہے ہیں؟ اگر پاکستان کو بچانا ہے تو اس کیلئے ہمت ،محنت اور مشاورت کے ساتھ کام لینا ہو گا، سب کو مل کر اس کام میں حصہ ڈالنا ہوگا، بحالی کے کاموں پر اربوں کھربوں روپے خرچ ہوں گے، دن رات ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں، قوم ڈوب رہی ہے تو عمل ریاست مدینہ کے الٹ ہے، اگر قوم اکٹھی ہو گئی تو ہم بڑے سے بڑا چیلنج عبور کر جائیں گے، اگر ہم اکٹھے نہ ہوئے تو بڑی مشکل میں پھنس جائیں گے، ہم سب مل کر سیلاب کی اس تباہی سے لڑیں گے۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ سندھ میں بیماریوں کا بہت بڑا چیلنج ہے، انفراسٹرکچر کی تباہی سے ملکی معیشت کو بہت نقصان ہو سکتا ہے، کورونا کے دوران سستی ایل این جی خریدنے کا شاندار موقع ملا تھا، اس موقع سے طویل المدتی فائدہ اٹھایا جا سکتا تھا، آج 40 ڈالرز پر بھی گیس نہیں مل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شفافیت کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت فنڈز تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا، اب تک 20 ارب روپے سے زائد کی رقم تقسیم ہو چکی ہے، کچھ دن پہلے ہمیں اندازہ ہوا کہ تباہی ہماری سوچ سے زیادہ ہوئی ہے، امدادی رقم کو بڑھاتے ہوئے 70 ارب روپے تک کر دیا، یہ تمام رقم وفاقی حکومت دے رہی ہے، شفافیت کے ساتھ کام ہوگا، 70 ارب روپے بھی بہت جلد تقسیم کریں گے، متاثرین میں امداد بہت تیزی سے تقسیم کی جا رہی ہے۔

ایسے لگا کلبھوشن آرہا ہے، گرفتار کیا تو جیل جا کر اور خطرناک ہو جاؤں گا، عمران خان

وزیراعظم نے کہا کہ وفاق 10، 10 لاکھ روپے ان گھرانوں کو دے رہا ہے جن کے پیارے چلے گئے ہیں، اب تک 80 فیصد گھرانوں کو10، 10 لاکھ روپے دیے جا چکے ہیں، دوست ممالک سے بھی امدادی سامان پہنچ رہا ہے ، قطر اور ترکی سے امدادی سامان کے جہاز آئے ہیں، اب ترکی سے ٹرین امدادی سامان لے کر چل پڑی ہے، مشکلات کے باوجود ٹرانسپورٹ کا نیٹ ورک بن چکا ہے، یوایس ایڈ نے 31 ملین ڈالرز ،برطانیہ نے 15 ملین پاؤنڈز کا اعلان کیا ہے جب کہ پرنس کریم آغاخان کے صاحبزادے نے بھی 10 ملین ڈالرز کا اعلان کیا ہے۔

میاں شہباز شریف نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ انسانی حد تک پوری کوشش جاری ہے، این ڈی ایم اے امدادی سرگرمیوں کی دیکھ بھال کر رہا ہے، امدادی سرگرمیوں میں کہیں بھی سیاسی اختلافات کا سایہ تک نہیں ہے، موجودہ حالات کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ہم سیاست کو ایک طرف رکھ دیں، ہم سیاست کو ایک طرف رکھ کر خدمت کے اس فرض کو نبھانے کی کوشش کریں، میڈیا کی رہنمائی میرے لیے قابل احترام ہے، انسانی حد تک وفاقی و صوبائی حکومتیں اور افواج پاکستان سرتوڑ کوششیں کر رہی ہیں، ریسکیو کا عمل اب بھی جاری ہے۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ سندھ کے بہت سے علاقے ڈوبے ہوئے ہیں، ہم نے 28 ارب روپے کا تخمینہ لگایا تھا جس کے تحت25 ہزارروپے فی خاندان کو ملنا تھا، پورے پاکستان میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ دورہ کیا ہے۔

عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس،22ستمبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

ہم نیوز کے مطابق میاں شہباز شریف نے کہا کہ 2010 میں آنے والے سیلاب سے زیادہ نقصان جنوبی پنجاب میں ہوا تھا، موجودہ سیلاب سے بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے، سیلاب سے سب سے زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہوا ہے، آج بھی سندھ کے شہر اور دیہات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، سندھ میں ہزاروں دیہات ڈوب چکے ہیں، ہر طرف پانی ہی پانی ہے،  اب بھی کہیں کہیں صرف گھروں کی چھت ہی نظر آتی ہے، سیلاب کے باعث 1300 سے زائد افراد اللہ کو پیارے ہو گئے، سیلاب سے لاکھوں گھر، فصلیں، درخت تباہ ہو گئے ہیں، سات لاکھ کے قریب مال مویشی بھی سیلاب میں بہہ گیا ہے، سیلاب کے باعث 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، سندھ کے بعد زیادہ تباہی بلوچستان میں ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں