پانچ سال میں ریلوے کی آمدنی 50 ارب تک پہنچا دی، سعد رفیق


لاہور: وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے ملازمین نے ادارے کو نجکاری سے بچانے کے لیے تعاون کیا، امید ہے آنے والی حکومت بھی ریلوے پر توجہ دے گی۔

ریلوے کی پانچ سالہ کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریلوے میں بہت سے تجربات کیے، آن لائن ٹکٹنگ ہمارا خواب تھا جو کامیاب رہا لیکن سب سے مشکل ڈائننگ کار میں تھرڈ  کلاس اشیائے خورونوش کا خاتمہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دورمیں ریلوے لینڈ ریکارڈ  کو جدید بنایا، ہماری وجہ سے پاکستان ریلوے آن لائن ریونیو کلیکشن کا سب سے بڑا ادارہ بنا، صرف ایک دن میں ایک کروڑ80 لاکھ روپے آن لائن  لے چکے ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ریلوے کی بہتری کےلیے دن رات کام کیا، اب 15 سے 20 تک کے آئل ریزروز موجود رہتے ہیں جبکہ حادثے کی صورت میں لواحقین کو 15 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں اور ریلوے نے عوام کی سہولت کے لیے پانچ سال میں 28 مرتبہ  خصوصی کرایوں کا اعلان  کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی دباؤ کا شکار رہے لیکن اس کے باوجود تعیناتیاں سفارش کے بجائے میرٹ پر کیں جبکہ ملازمین کو تنخواہیں وقت پر ملتی رہی ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے ریونیو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں ریونیو 18 ارب تھا لیکن اب 50 ارب تک پہنچ چکا ہے کیونکہ ہم نے اس میں 32 ارب روپے کا اضافہ کیا۔

وفاقی وزیر نے اپنے معاونین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں سمیت دیگراداروں نے ریلوے کی بہتری کے لیے مالی معاونت بھی کی اس لیے کہہ سکتے ہیں کہ  سب کی مدد سے ہی ادارے میں بہتری آئی۔

ترقیاتی کاموں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے 730 کلومیٹر ٹریک بحال کیا جبکہ 138 کلومیٹر کا نیا ٹریک بھی بچھایا جبکہ عوام کی صحت کو مدنظررکھتے ہوئے ریلوے اسٹالز پر کھانے کو بہتر بنایا گیا۔


متعلقہ خبریں