باہمی اتحاد و اتفاق سے عوام کو اس مصیبت کی گھڑی نکال لیں گے، وزیر اعظم


ڈیرہ اسماعیل خان: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی اتحاد و اتفاق سے عوام کو اس مصیبت کی گھڑی نکال لیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سیلاب سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کر رہے ہیں۔ سیلاب اور بارشوں نے تباہی مچا دی، ٹانک میں اموات ہوئی ہیں اور گھروں کو نقصان پہنچا ہے تاہم خوشی ہے ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب سے کوئی موت نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا وہاں بے پناہ نقصان ہوا ہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومت کا فرض ہے کہ کندھے سے کندھا ملا کر کام کریں اور خوشی ہے مقامی انتظامیہ نے امدادی کاموں میں بہترین کردار ادا کیا۔ بطور وزیر اعظم میں سمجھتا ہوں خیبرپختونخوا حکومت اور وزیر اعلیٰ نے بہترین کام کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایسے حالات میں صوبائی حکومتوں پر بھاری ذمہ داری ہوتی ہے اور وہ کام کرتی ہیں جبکہ ہم اس وقت خیبرپختونخوا حکومت کے پاس موجود ہیں اور تعاون کے لیے تیار ہیں۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہم متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سیلاب سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں ہر جگہ کوششیں کر رہی ہیں تاہم خامیاں اور کمزوریاں ہوتی ہیں۔ باہمی اتحاد و اتفاق سے عوام کو اس مصیبت کی گھڑی نکال لیں گے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میرے پہنچنے سے پہلے امدادی رقم کا اجرا کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور اسکی پارٹی کا مستقبل خطرے میں دیکھ رہا ہوں، منظور وسان

وزیر اعظم نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) پروونس ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ساتھ مل کر جوائنٹ سروے کرے اور جوائنٹ سروے سے متاثرین کو امداد کی فراہمی میں حق تلفی نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کا موسم بہتر نہ ہونے کے باعث دورہ تاخیر کا شکار ہوا۔ خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر فوری بحالی کے خواہشمند ہیں جبکہ ہم نے کچے اور پکے مکان کی تمیز ختم کر دی ہے اب پکا مکان ہو یا کچا جو بھی گرا ہو اس کے لیے 2 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے جاں بحق افراد کے ورثا کے لیے 10 لاکھ روپے کا اعلان کیا اور زخمیوں کے لیے امدادی رقم 25 ہزار روپے سے بڑھا کر ڈھائی لاکھ روپے کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچے اور پکے گھروں کے لیے 5 لاکھ روپے کی امدادی رقم دی جائے گی اور جن گھروں کو جزوی نقصان پہنچا انہیں ڈھائی لاکھ تک معاوضہ دیا جائے گا۔ جو پل اور سڑکیں متاثر ہوئیں ان کا بھی سروے کیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف ٹانک پہنچے، جہاں ان کے ہمراہ مولانافضل الرحمان بھی تھے، وزیراعظم کوخیبرپختونخوا میں بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم کو ٹانک میں سیلاب متاثرین کے لیے امدادی کاموں سے آگاہ کیا گیا، وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے امدادی رقم بڑھاکر 10لاکھ روپے کرنے کے ساتھ سیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں امدادی اور ریلیف سرگرمیوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے 24 گھنٹے کام جاری رکھا جائے، خیبرپختونخوا انتظامیہ کی جانب سے ریلیف کے کاموں میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیراعظم نے تعریف بھی کی، کہا خیبرپختونخوا حکومت اور وزیراعلیٰ سیلاب متاثرین کے لیے اچھا کام کررہے ہیں، شعبہ صحت میں بھی خیبرپختونخوا حکومت اچھا کام کررہی ہے، انسان چلا جاتا ہے لیکن کام سے یاد رہتا ہے ، ہمیں لگن سے کام کرنا چاہیے، خلق خدا کی خدمت کرکے آگے بڑھنا ہے،  وزیراعظم شہبازشریف نے انتظامیہ خیبرپختونخوا کو پشتو میں شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کو بارشوں اور سیلاب سے فصلیں تباہ ہوئیں اور گھر وں کو نقصان پہنچا ،بارشوں اور سیلاب سے خیبرپختونخوا میں لائیواسٹاک کو بھی نقصان پہنچا، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں این ڈی ایم اے ، آرمی اور مقامی افراد امدادی کاموں میں سرگرم  ہیں، متاثرین میں کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے، 3 میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں، پانی سےپیدا ہونےوالی بیماریوں کیلئےادویات فراہم کی گئیں، پاک فوج، ایف سی، پولیس، ریسکیو 1122 نےامدادی کاموں میں حصہ لیا، بجلی، سڑکوں کی بحالی، صاف پانی کی فراہمی کےانتظامات پربھی وزیراعظم کوبریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر مولانافضل الرحمان نے کہا کہ ہمارےپاس 16 ہزارایکڑاراضی قابل کاشت ہے، ٹانک میں ڈیم بنا کر پانی کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں