طے کیا جائے گا کہ اختیار پارٹی سربراہ کا ہے یا پارلیمانی پارٹی کا؟ فواد چودھری


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری نے کہا ہے کہ مریم نواز اور ہمنوا نے آج صبح پریس کانفرنس کی، ججز کسی دباؤ میں نہیں آئے، آج سماعت بہت ہی طویل ہوئی ہے لیکن ایک نکتے پر پہنچ گئے ہیں کہ طے کیا جائے گا کہ اختیار پارٹی سربراہ کا ہے یا پارلیمانی پارٹی کا؟

ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف کیس: حکومتی اتحادکا فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بات ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر فرخ حبیب اور ملیکہ بخاری سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ کراچی ڈوبا ہوا ہے لیکن بارصدر ہدایات پر اسلام آباد پہنچا ہوا ہے، سارے لوگوں کو ٹکٹ دے کر یہاں لائے ہیں، حکومت نے کوئی شخص نہیں چھوڑا جس نے عدالت میں بات نہ کی ہو۔

انہوں نے کہا کہ فروغ نسیم کو دو دفعہ استعفی دینا پڑا تھا یہاں دلائل دینے کیلئے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آج یہا ں دلائل دیئے ہیں، مرضی کے فیصلے نہیں ہوتے تو انہوں نے عدالتوں پر حملہ کیا، بہت مثبت طریقے سے آج سماعت ہوئی، حکومت نے کروڑوں روپے خرچ کئے لیکن دلائل میں کوئی وزن نہیں تھا۔

ہمارے لیے الگ اور دوسروں کے لیے الگ معیار ہے، ایک خط کو تسلیم کیا جاتا ہے دوسرے کو نہیں ، شیری رحمان

سابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے اس موقع پر کہا کہ تین ماہ سے پنجاب میں غیر آئینی وزیراعلیٰ بیٹھا ہے، پہلے انہوں نے لوٹوں کے ذریعے حکومت بنائی تھی، یہ لوگ چاہتے کہ پنجاب میں مزید جعلی وزیراعلیٰ قابض رہے۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے فرخ حبیب نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دھونس اور دھمکی کی بنیاد پر فیصلہ نہ لیا جائے، جوانتشار پھیلانا چاہتے ہیں ان کا راستہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے روکا جائے۔

فل بینچ تشکیل نہیں دیا تو عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے، رانا ثنااللہ

ہم نیوز کے مطابق ملیکہ بخاری نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا کہ حکومتی اتحاد زبردستی بینچ بنانے کا کہہ رہا ہے، پرویز الہیٰ اکثریت کے ساتھ وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں