اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی بڑھتی قیمت کو ملک میں غیریقینی صورت حال کا نتیجہ قرار دے دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری پیغام میں اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر ، مارکیٹ میں آزادانہ طریقے سے مقرر کی جاتی ہے ، کرنٹ اکاونٹ کی صورت حال اور ملکی خبروں کا بھی روپے کی قدر پر اثر پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت دنیا بھر کی کرنسیوں کے مقابلے میں بڑھی ہے ، جو امریکی حکومت کی طرف سے شرح سود بڑھانے کا نتیجہ ہے۔
1/4 The recent movement in the Rupee is a feature of a market-determined exchange rate system. Under this system, the current account position, relevant news items, and domestic uncertainty together determine daily currency fluctuations. pic.twitter.com/VXWI7lVSWY
— SBP (@StateBank_Pak) July 19, 2022