نام اس وقت اسٹاپ لسٹ پر ڈالا گیا جب کابینہ تھی اور نہ ہی وزیراعظم ، شہزاد اکبر

منی لانڈرنگ کے مجرم بدلے پر اتر آئے، کوئی کیس نہیں، نام ای سی ایل میں ڈال دیا، شہزاد اکبر

 سابق مشیر داخلہ  شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نام اس وقت اسٹاپ لسٹ پر ڈالا گیا جب کابینہ تھی اور نہ ہی وزیراعظم۔ عدالت پوچھے نام کس کے کہنے پر لسٹ میں ڈالے

سابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو گیا ۔عدم اعتماد کی کارروائی مکمل نہیں ہوئی تھی اس رات نام ا سٹاپ لسٹ میں کس نے ڈالا؟نام اس وقت اسٹاپ لسٹ پر ڈالا گیا جب کابینہ تھی اور نہ ہی وزیراعظم۔

ان کا کہنا ہے کہ عدالت ایف آئی اے کو بلا کر پوچھے حکومت نہیں تو نام کس کے کہنے پر نام ڈالا گیا ؟ نام ا سٹاپ لسٹ پر ڈالنے کیلئے کوئی کیس یا درخواست کرنے والی کوئی ایجنسی ہونی چائیے۔ڈی جی ایف آئی اے کو بتانا ہو گا اسے کس نے یہ آرڈر کیا تھا ؟

انہوں نے کہا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے اور ڈی جی اینٹی کرپشن کا نام ا سٹاپ لسٹ میں ڈالنا مضحکہ خیز ہے۔ایف آئی اے نے اس ڈائریکٹر کا نام بھی ڈال دیا جو منی لانڈرنگ کے کیسز لیڈ کر رہا تھا ۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم کہیں نہیں جا رہے ، اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔میں تو اوورسیز پاکستانی بھی نہیں، ساری زندگی یہیں رہا ہوں۔تعلیم کے 6،7 سال بیرون ملک تعلیم کے سلسلے میں رہا تھا۔

 


متعلقہ خبریں