دنیا میں سیاسی خاندانوں کے اقتدار کی تاریخ


دنیا کے مختلف ممالک میں سیاسی خاندانوں کے اقتدار میں آنے کی کئی مثالیں موجود ہیں۔ ایک ہی گھر میں باپ وزیراعظم یا صدر بنا تو بیٹے نے بھی اقتدار کی منزلوں کو چھوا۔ بڑے بھائی نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالی تو چھوٹے بھائی کو بھی ملک کی خدمت کا موقع ملا۔

برطانیہ کے ایک ہی خاندان میں دو بھائیوں کو وزارت عظمیٰ سنھبالنے کا موقع ملا۔ 1693 میں پلہم خاندان کے ہینری برطانیہ کے تیسرے وزیراعظم بنے اور ان کے بعد ان کے بڑے بھائی تھامس نے چوتھے وزیراعظم کی حیثیت سے یہ ذمہ داری نبھائی۔

امریکہ کا بش خاندان بھی سیاست میں کافی مشہور ہے۔ جارج ڈبلیو بش امریکہ کے تینتالیسویں صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں۔ ان سے پہلے ان کے خاندان میں ان کے والد جارج ایچ ڈبلیو بش امریکہ کے اکتالیسویں صدر رہ چکے ہیں۔

موجودہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا تعلق بھی سیاسی خاندان سے ہے۔ اس سے پہلے ان کے والد پیری ٹروڈو ملک کے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھال چکے ہیں۔

نواز کے بعد شہباز، پاکستان کے پہلے دو بھائی وزیراعظم

سری لنکا میں مہندا راجا پاکسے اور گوتابایا راجا کسے دو بھائیوں کو بیک وقت صدر اور وزیراعظم بننے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس وقت مہندا راجاپاکسے ملک کے وزیراعظم اور دوسرے بھائی گوتابایا راجاپاکسے صدر ہیں۔

پولینڈ میں جڑواں بھائی بھی صدر اور وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کا ریکارڈ بنا چکے ہیں۔

دو ہزار چھ میں پولینڈ کے صدر لیچ کازنسکی نے جروسلا کازنسکی کو وزیراعظم کے عہدے پرتعینات کیا۔ جنہوں نے دنیا بھر میں بطور صدر اور وزیراعظم رہنے والے ملک کے پہلے جڑواں بھائی ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔


معاونت ؛ ایڈیٹر
متعلقہ خبریں