فیس بک کی جانب سے ایک ارب کھانے کی مہم میں حصہ ملائیں


فیس بک کی جانب سے اپنی نوعیت کی سب سے بڑی “ایک ارب کھانے” کی مہم جاری ہے۔

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ شروع ہوتے ہی نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ آج ہم ایک ارب کھانے کی مہم شروع کر رہے ہیں جو کہ 50 ممالک میں بھوک افلاس سے لڑنے کی سب سے بڑی مہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رمضان ایک مقدس مہینہ ہے جہاں ہم 800 ملین بھوکے لوگوں کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کو فروغ دیتے ہیں۔ یہ مہم اقوام متحدہ کے عالمی خوراک کے پروگرام کے تعاون سے جاری ہے۔

شیخ محمد نے کہا کہ بھوک اور غذائی تحفظ کی کمی کی وجہ سے ایک حقیقی انسانی بحران ہے۔  یہ مہم متحدہ عرب امارات سے دنیا تک ایک ارب انسان دوست پیغامات پہنچائے گی۔

اس حوالے سے فیس بک کی جانب سے “Meals for Reels” کے نام سے پروگرام لانچ کیا گیا ہے جس میں آپ اپنی ریلز بنا کر اس مہم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ کو اپنی ریلز فیس بک اور انسٹاگرام پر شیئر کرنی ہو گی۔

ریلز شیئر کرنے کے لیے آپ اپنا اکاؤنٹ بنائیں گے جہاں آپ کھانے کی ویڈیو شیئر کریں گے جس میں وقت کی کوئی پابندی نہیں رکھی گئی۔ اس میں افطار کے وقت اپنے دوستوں اور اہلخانہ کے ساتھ ویڈیو بنائی جا سکتی ہے اور پسندیدہ رمضان ریسیپی بھی شیئر کر سکتے ہیں۔ آڈیو کے لیے فیس بک آڈیو لائبریری سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔

ان ویڈیوز میں آپ اپنے فالوورز کو عطیہ کرنے کی ترغیب دے سکتے ہیں جس میں #Meals for Reels  اور #1BillionMeals شامل ہیں۔ جہاں رابطہ کر کے عطیات جمع کرائے جا سکتے ہیں۔ اس کے کیپشن میں یہ لکھا جا سکتا ہے کہ مل کر بھوک کے خلاف جنگ کریں وغیرہ وغیرہ

لوگ کھانے کے پارسل بھی عطیات کے طور پر دے سکتے ہیں جو ضرورت مند خاندانوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا تیار کرنے کے قابل بناتے ہیں۔

دنیا کے مختلف حصوں میں پسماندہ طبقوں اور غذائی قلت کے شکار افراد کے لیے براہ راست خوراک کی فراہمی میں اس مہم کے بڑے شراکت داروں میں اقوام متحدہ کا ورلڈ فوڈ پروگرام، فوڈ بینکنگ ریجنل نیٹ ورک، محمد بن راشد المکتوم ہیومینٹیرین اینڈ چیریٹی ایسٹ، اقوام متحدہ کا ہائی کمیشن برائے مہاجرین، یو اے ای فوڈ بینک، دار البیر سوسائٹی، دبئی چیریٹی اور پروگرام سے مستفید ہونے والے ملکوں کی خیراتی اور سماجی تنظیمیں شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں