نیشنل سیکورٹی کمیٹی، عمران بچاؤ کمیٹی نہیں ہے،اسٹیبلشمنٹ خط کے متعلق وضاحت دے: مریم نواز


لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے ساری باتیں بتا دیں لیکن خط نہیں دکھایا۔

شہبازشریف نے بھی آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے وضاحت مانگ لی

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بات ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ خط کے حوالے سے وضاحت دے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جب جاتی ہے تو اپنی کارکردگی عوام کو بتاتی ہے، حکومت اپنی کارکردگی کے بجائے جعلی خط لے کر آگئی، نوازشریف کے منصوبوں پر آج بھی عمران خان جعلی تختیاں لگارہے ہیں، حکومت عدم اعتماد کے جواب میں اپنے منصوبے لے کرآتی مگر یہ جعلی خط لے آئے۔

مریم نواز نے استفسار کیا کہ آپ نے خط سے متعلق سب کچھ بتا دیا تو خط کیوں نہیں دکھایا؟ عمران خان نے جلسے میں کوئی خط نہیں خالی کاغذ دکھایا، آئین توڑنا ان کے لیے آسان ہے لیکن خط دکھانا مشکل ہے، آپ نے اپوزیشن کے 197 ارکان کو سازش میں شامل قرار دیا، ساری باتیں بتا دیں مگر خط نہیں دکھایا، خط اس لئے نہیں دکھایا گیا کیونکہ وہ ایک جعلی خط تھا۔

ن لیگ کی مرکزی نائب صدرنے کہا کہ عمران خان نے چند دن کرسی سے چمٹے رہنے کیلئے آئین کو توڑا، ان کیلئے آئین توڑنا آسان مگر خط دکھانا مشکل ہے، خط کو وزارت خارجہ میں تیار کیا گیا، انہیں معلوم تھا جب خط عوام یا میڈیا کے سامنے آیا تو پول کھل جائیگا، جس روز خط کا ڈرامہ کرنا تھا اس سے ایک روز پہلے پاکستانی سفیر کو امریکہ سے برسلز بھجوایا، انہیں معلوم تھا کہ خط کا ڈرامہ ہوا تو سفیر سے سوالات ہوں گے، بتایا جائے سفیر کہاں ہے؟

اسٹیبلشمنٹ مبینہ خط پر پوزیشن واضح کرے، موڈ صدر کے مواخذے کا بھی ہے: فضل الرحمان

مریم نواز نے مطالبہ کیا کہ اس خط کے اصل کردار کو میڈیا کے سامنے یا سپریم کور ٹ میں پیش کریں، انہوں نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو اپنے مقصد کیلئے استعمال کیا، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا گیا،
این ایس سی کے اعلامیہ میں کہیں بھی سازش کا ذکر ہی نہیں تھا، آپ نے اس کمیٹی کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا، وہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی ہے عمران بچاؤ کمیٹی نہیں، اسٹیبلشمنٹ خط کے معاملے پر وضاحت دے۔

ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف کی صاحبزادی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر سفارتکاروں سے مل کر سازش کا الزام لگایا جاتا ہے، ہم جب سفارتکاروں سے ملتے ہیں تو اپنے ملک و قوم کی بات کرتے ہیں،
انہوں نے عالمی سازش ظاہر کرنے کیلئے ملاقات کی تصویریں دکھا دیں، ان کی بھی امریکی سفارتکاروں سے ملاقات کی کئی تصاویر موجود ہیں، تو کیا وہ بھی سازش تھی؟

انہوں نے کہا کہ ملک پر قرض کا بوجھ بڑھا، ڈالر 186 روپے پر آ گیا یہ کس نے سازش کی؟ یہ کیا سمجھتے ہیں قوم مہنگاٰئی کو بھول جائیگی؟ چند دن کے اقتدار کی خاطر آپ نے پاکستان کا آئین توڑ دیا، یہ آئین توڑ کر آئین کا حوالہ دیتے ہیں، آئین شکنی کا مقدمہ سپریم کورٹ میں ہے، اس مقدمے میں اپوزیشن کی کوئی جماعت درخواست گزار نہیں بلکہ آئین ہے، پاکستان سمیت کسی بھی ملک میں اسپیکر آئین کے تابع ہوتا ہے، آئین کے خلاف حکم دینے پر اسپیکر کیلئے کوئی استثنیٰ نہیں ہے، یہ ایک سنگین جرم ہے جس کی سزا آئین کے آرٹیکل 6 میں درج ہے، آئین کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

عمران خان کے بیان کی سکیورٹی کمیٹی کے عسکری ممبران وضاحت کریں، زرداری

مریم نواز نے خبردارکرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سزا نہ دی گئی تو کل کو کوئی بھی آئین کو روند دے گا، ڈپٹی اسپیکر نے جلدی میں رولنگ پڑھ کر اسد قیصر کا نام بھی پڑھا، ڈپٹی اسپیکر نے یہ تاثر دیا کہ میں اس جرم میں شامل نہیں، اسد قیصر آئے نہیں، وہ اسپیکر ہیں اور جانتے ہیں یہ سنگین جرم ہے، اصل مجرم عمران خان ہے جس نے یہ پرچی قاسم سوری کو لکھ کر دی، صدرپاکستان کو آئین توڑنے کی سفارش کی گئی، یہ معاملہ اسمبلی توڑنے کا نہیں بلکہ آئین توڑنے کا ہے، ن لیگ اور اپوزیشن عمران خان کو معاف نہیں کرے گی، عمران خان کو سزا پاکستان کے عوام دیں گے۔

ہم نیوز کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اس نے جلسے میں 10 لاکھ لوگ لانے کا دعویٰ کیا اور آئے 10 ہزار بھی نہیں، اتوار کو بھی اس نے احتجاج کی کال دی جس پر صرف چند لوگ پہنچے، آپ پر پہلے ہی نالائقی اور نااہلی کا لیبل تھا اب آئین توڑنے کا لیبل بھی لگ گیا، حکومت ختم ہونے کے باوجود یہ ڈھٹائی سے وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھے ہیں، یہ گرفتاری سے بچنے کیلئے بھاگ کھڑا ہوا، آپ کی حکومت ختم ہو چکی ہے لیکن ڈھٹائی سے سرکاری ٹی وی کے اثاثوں کو استعمال کر رہے ہیں۔

ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب نہیں، فرح وزیراعلیٰ پنجاب تھی، ہم الیکشن سے بھاگنے والے نہیں، تم الیکشن سے بھاگنے والے ہو، آپ کو ایک ایک پائی کا جواب دینا پڑیگا،  فرح بنی گالہ کی فرنٹ مین ہے، دراصل وہی چیف منسٹر پنجاب تھی، پاکستان کے آئین توڑنے کا فیصلہ آنے کے بعد انتخابات میں جائیں گے، ہم الیکشن سے ہرگز نہیں بھاگتے۔

کیا کمیٹی نے 197 ارکان کو غدارقرار دیا؟بلاول نے ترجمان پاک فوج سے وضاحت مانگ لی

ہم نیوز کے مطابق مریم نواز نے کہا کہ تم بھی سیکیورٹی کے بغیر نکلو تمہیں اپنی حیثیت پتہ لگے گی، ہم الیکشن میں ضرور جائیں گے مگر آئین کا فیصلہ ہونے کے بعد،فرح کو راتوں  رات برقع پہنا کر پولیس حصار میں فرار کروایا گیا، تقرریاں یا تو جادو ٹونے سے ہوتی تھیں یا فرح کو کروڑوں روپے دے کر، پنجاب میں کوئی بھی تعیناتی فرح کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتی تھی۔

ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ پورے پنجاب میں سڑکیں نہیں بنیں مگر فرح کے گاؤں میں تمام سڑکیں بنائی گئیں، یہ سب کچھ قوم کے سامنے آئے گا، گورنر ہاؤس پنجاب میں اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے 54 یا 55 ارکان موجود نہیں تھے، یہ اتنے گھبرائے ہوئے ہیں کہ روزے میں بھی پانی مانگ رہے تھے، گھبرائے ہوئے کیوں ہیں؟ اگر گھبراہٹ نہیں تو اجلاس کیوں آگے کروایا؟ اسٹیک ہولڈرز کو بتانا چاہیے کہ سچ کیا ہے؟

عثمان بزدار نے جو کرپٹ حکومت چلائی اس کا جواب دینا ہو گا، شاہد خاقان عباسی

مریم نواز نے کہا کہ غیر ملکی خبررساں اداروں نے بھی کہہ دیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے آج لو گ خودکشیاں کررہے ہیں، علیم خان اور جہانگیر ترین اپنے جوابات خود دے رہے ہیں،
پہلے یہ ثابت کرنا پڑیگا کہ سازش ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں