بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اپنے عروج پر ہے، مودی سرکار کے غنڈے جہاں عام لوگوں کو ہراساں کر رہے ہیں وہیں ان کے نشانے پر بالی ووڈ کے تین خان بھی ہیں، جو سالوں سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری پر راج کر رہے ہیں۔
بھارتی سکالر اشوک سوائن نے ٹوئٹر پر ویڈیو شئیر کی ہے، جس میں سینیما گھر میں انتہا پسند گھس کر لوگوں سے بالی ووڈ کے تینوں خانوں کا بائیکاٹ کرنے کا کہہ رہے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے، کہ کچھ لوگ خاموشی سے سیٹوں پر بیٹھے ہیں لیکن مودی سرکار کے انتہا پسند مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔
ویڈیو میں انتہا پسندوں کی جانب سے نعرے بازی بھی کی جا رہی ہے، ان کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ کے تینوں خان جن میں سلمان خان، شاہ رخ خان، اور عامر خان شامل ہیں، ہمارا کلچر خراب کر رہے ہیں۔
Hate Speech against Muslims and Kashmiris inside India’s movie theaters! pic.twitter.com/8rAlchqCBO
— Ashok Swain (@ashoswai) March 14, 2022
بھارت، صرف مقبوضہ کشمیر میں ہی مسلمانوں پر ظلم نہیں کررہا بلکہ بھارت میں رہنے والے مسلمان بھی انتہا پسندی کی زد میں زندگی گزار رہے ہیں۔
بھارت میں کئی دنوں سے مسلمان لڑکیوں کے حجاب پہننے کے خلاف مہم جاری ہے، جس میں مسلمان بچیوں کو حجاب اتارنے پر زور دیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں تعلیمی اداروں سے لے کر ایوانوں میں بیٹھے وزرا تک ہر کوئی انتہا پسندی کا لبادہ اوڑے نظر آیا۔
یہ بھی پڑھیں: میزائل گرانے کا واقعہ، بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
دو ماہ پہلے ہی بھارتی ایپ پر مسلمان خواتین کو نیلامی کے لیے پیش کر دیا گیا تھا، بھارتی ایپ پر نیلامی کے لیے پیش کی جانے والی مسلمان خواتین میں پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا کا نام بھی شامل تھا، جن کی تصویر آن لائن نیلامی کے لیے اپ لوڈ کی گئی۔
بُلّی بائی نامی بھارتی ایپ پر 100 سے زائد مسلمان خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کی گئیں، جن میں مشہور اداکارہ شبانہ اعظمی دہلی ہائی کورٹ کے ایک موجودہ جج کی اہلیہ، متعدد صحافی، کارکنوں اور سیاست دان بھی شامل ہیں.