کہیں پہ نگاہیں ۔۔ کہیں پہ نشانہ ۔۔۔ بھارتی میڈیا کی بوکھلاہٹ



کہیں پہ نگاہیں ۔۔ کہیں پہ نشانہ ۔۔۔ بھارتی میڈیا کی بوکھلاہٹ اور نالائقی نے دنیا کو ہی حیران کر دیا۔

بھارتی نیوز اینکرز ہمیشہ سے اپنی بد تمیضی اور لا علمی سے جانے جاتے ہیں، جو اپنے شو میں آ کر صرف اسکرپٹ ہی پڑھ سکتے ہیں چاہے وہ سچا ہو یا جھوٹا۔

اس بار بھی یہی ہوا، انڈین چینل ٹائمز ناؤ کے ایڈیٹر انچیف راہول شیوشنکر یوکرین کے صحافی کو امریکی سمجھ کر چیختے چلاتے رہے، آخر تنگ آ کر امریکی مہمان نے نشاندہی کی تو اینکر بولے، میں آپ سے نہیں میک ایڈمز سے مخاطب ہوں، جس پر امریکی مہمان نے بتایا وہی میک ایڈمز ہیں۔

یوکراین اور روس کی جنگ کے معاملے پر گفتگو کے دوران راہول شیوشنکر نے یوکرینی اخبار کیف پوسٹ کے صحافی بوہدان ناہیل سے مخاطب ہو کر سارا تنقیدی استرپٹ پڑھ ڈالا، لیکن ان کی ٹیم نے چونکہ یوکرینی صحافی کی جگہ دوسرے مہمان کا نام لکھا ہوا تھا اس لیے وہ اپنا سارا غصہ غلط مہمان پر اتارتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: مبینہ جعلی بنک اکاؤنٹس کیس :آصف زرداری نے سوال پوچھنے پر صحافی سے موبائل فون چھین لیا

جس کے بعد مک ایڈیمز یعنی امریکی صحافی نے  میزبان کو  کہا میں نے ابھی تک ایک لفظ نہیں کہا، مجھے نہیں علم کہ آپ میرے اوپر کیوں چلا رہے ہیں۔جس پر ہوسٹ نے کہا کہ  وہ ان پر نہیں چیخ رہے بلکہ مسٹر مک ایڈمز سے مخاطب ہیں۔

جس کے بعد غصے میں مہمان نے جواب دیا کہ ’میں ہی مک ایڈیمز ہوں، میرے اوپر چیخنا بند کریں۔

جس پر اینکر نے غلطی کے احساس پر شرمندہ ہو کر معذرت کر لی، لیکن کلپ سوشل میڈیا پر اتنا وائرل ہوا کہ  چند گھنٹوں میں 14 لاکھ سے زائد افراد نے اسے دیکھا۔ 

 


متعلقہ خبریں