حسن اتفاق یا سیاسی اشارہ؟

حسن اتفاق یا سیاسی اشارہ؟

لاہور: اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کی بلاول ہاؤس میں تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کے لیے سیاسی بیٹھک ہوئی تو حیرت انگیز طور پر نیلے رنگ کا لباس غالب رہا جس سے دوستی، وفاداری اور ہمدردی کا رنگ منعقدہ اجلاس میں بھر گیا۔

زرداری، شہباز، فضل الرحمان اور بلاول کے درمیان ملاقات پر اتفاق

ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کا وفد جب میاں شہباز شریف کی قیادت میں ملاقات کے لیے بلاول ہاؤس پہنچا تو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے نیلے رنگ کا لباس زیب تن کر رکھا تھا لیکن دلچسپ امر تھا کہ ان کا استقبال کرنے والے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری بھی نیلے رنگ کے لباس میں ملبوس تھے۔

اب اسے حسن اتفاق کہیں یا کوئی سیاسی اشارہ کہ اس موقع پر آصف علی زرداری کے علاوہ راجہ پرویز اشرف ،  اور فیصل کریم کنڈی سمیت دیگر رہنما بھی نیلے رنگ کے لباس میں ملبوس دکھائی دیے جب کہ میاں شہباز شریف کے علاوہ ان کے ساتھ آنے والوں میں احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق بھی نیلے رنگ کا لباس زیب تن کیے ہوئے دکھائی دیے البتہ رانا ثنا اللہ نے صرف نیلے رنگ کا کوٹ پہنا ہوا تھا اور ان کے لباس کا رنگ مختلف تھا۔

ہم نیوز کے مطابق ن لیگ کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب بھی نیلا لباس زیب تن کئے ہوئےعشائیے میں شریک ہوئیں ۔

آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان ملاقات کی اندرونی کہانی

واضح رہے کہ نیلا رنگ خود اعتمادی کی نشانی سمجھا جاتا ہے ۔ شاید! اسی وجہ سے اپوزیشن نے حکومت کو اپنی طاقت کا واضح پیغام دینے کے لیے اس رنگ کا انتخاب کیا ہو۔


متعلقہ خبریں