او آئی سی کا بھارت میں مسلمانوں پر مسلسل حملوں پر گہری تشویش کا اظہار


او آئی سی نے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک پر تشویش کا اظہار کیا ہے، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ کرناٹک میں مسلم لڑکیوں پر حجاب پر پابندی اوراتراکھنڈ میں مسلمانوں کی نسل کشی کے اکسانے کے واقعات پر سخت تشویش ہے.

عالمی برادری اور اقوام متحدہ ان واقعات کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے، سیکرٹری جنرل او آئی سی نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ بھارت مسلمانوں کے تحفظ اور حفاظت کو یقینی بنائے، مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کرنے والوں کو سزا دلوائے.

یہ بھی پڑھیں: حجاب پہننے والی لڑکی ایک دن بھارت کی وزیر اعظم بنے گی، اسدالدین اویسی 

واضح رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں ایک مسلمان طالبہ مسکان خان کو دیکھ کر زعفرانی مفلر والے جتھے نے ہراساں کیا تھا بلکہ جے شری رام کے نعرے بھی لگائے تھے جس کے جواب میں اکیلی مسلمان طالبہ نے اللہ اکبر کے نعرے لگا کر انہیں منہ توڑ جواب دیا تھا۔

مودی سرکار نے مسلم خواتین پر زندگی تنگ کردی ہے، بھارتی شہر مانڈیا میں حجاب کرنے والی لڑکیوں پر اسکول اسٹاف دباؤ ڈالنے لگا ہے، یہاں تک کے کلاس میں داخل ہونے تک حجاب پہننے کی والدین کی درخواست کو بھی نظرانداز کردیا گیا ہے۔

مسلم خواتین اساتذہ بھی اسکول میں داخل ہونے کے لیے برقع اتارنے پر مجبور ہوگئیں ہیں۔


متعلقہ خبریں