والدین کے بغیر تنہا افغان بچے امریکا پہنچ گئے


20 سال بعد امریکا کا افغانستان کا انخلا ہوا، جس میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری امریکہ لے جائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق 1450 افغان بچے ایسے ہیں جنہیں والدین کے بغیر ہی امریکا لے جایا جا چکا ہے، اور اب یہ شاید کبھی اپنے والدین سے نہ مل پائیں۔

کیلیفورنیا میں افغان امریکن ڈاکٹر سبرینا پیرینو کہتی ہیں کہ یہ خیال حیران کن اور خوفناک بات ہے کہ اس وقت ایک ہزار سے زائد بچے اپنے خاندان کے بغیر ہیں، اور یہ کہ وہ ممکنہ طور پر تنہا محسوس کر رہے ہیں اور خوف محسوس کر رہے ہیں۔

وکلاء کا کہنا ہے کہ بہت سے بچوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ افغانستان سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن افراتفری میں وہ الگ ہو گئے۔جبکہ کچھ کا کابل میں حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بم دھماکے کے دوران اپنے والدین سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ اور ان کے والدین میں سے کچھ دہشت گردی کے حملے میں زندہ نہیں بچ سکے۔

سی این این سے بات کرتے ہوئے فیملیز کا کہنا تھا کہ یہ بچے افغانستان کے بدلتے حالات سے پہلے ہی خوفزدہ تھا اور اب وہ اپنے مستقبل کو سوچ کر پریشانی کا شکار ہیں۔

 

 


متعلقہ خبریں