واشنگٹن: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے نئے ویرئنٹ اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث نہ صرف اسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ ختم ہو گئی ہے بلکہ ایئر لائنز نے بھی اپنی سینکڑوں پروازیں منسوخ کردی ہیں۔
قلات میں اومیکرون کے 30 مشتبہ مریضوں کا انکشاف
ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسی اور مؤقر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق ایئر لائنز کی جانب سے پروازیں اس وقت منسوخ کی گئی ہیں جب کرسمس منانے کے لیے لاکھوں افراد ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنا چاہتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکیوں کی بہت بڑی تعداد اس وقت مشکل ترین صورتحال سے دوچار ہے کیونکہ صرف ایک دن قبل معروف امریکی ایئر لائنز یونائیٹڈ، ڈیلٹا اور الاسکا کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ 24 دسمبر کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر رہی ہیں۔
امریکہ کے معروف نشریاتی ادارے کے مطابق منسوخ کی جانے والی پروازوں کی تعداد بڑھ کر 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اس صورتحال میں امیریکی آٹوموبل ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ غالب امکان اس بات کا ہے کہ 23 دسمبر سے 2 جنوری کے درمیانی عرصے میں تقریباً دس کروڑ 90 لاکھ افراد اپنا سفر طے کریں گے۔
اومیکرون کا پھیلاؤ، بھارتی ریاست میں کرفیو کا اعلان
ایسوسی ایشن کے مطابق سفر کرنے والے عین ممکن ہے کہ سڑک کو سفر کا ذریعہ بنائیں اور یا پھر یہ بھی ممکن ہے کہ انہیں ہوائی جہاز سمیت سفر کے لیے دیگر ذرائع مل جائیں۔
ایئر لائنز کی جانب سے پروازوں کی منسوخی ایک وجہ خود عملے کا بھی اومیکرون سے متاثر ہونا ہے۔ الاسکا ایئر لائنز کے مطابق اس کے کچھ عملے کے اراکین اومیکرون سے متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اس نے 17 پروازیں منسوخ کی ہیں جب کہ یونائیٹڈ ایئر لائنز نے 120 پروازوں کی منسوخی کا اعلان کیا ہے۔ سی بی ایس کے مطابق اب تک 500 سے زائد پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اومیکرون سے متاثرہ مریضوں کی تعداد امریکہ میں ڈیلٹا سے متاثرہ افراد سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔
اومیکرون سب کے گھروں پر دستک دینے والا ہے، بل گیٹس
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صرف نیویارک میں کورونا ٹیسٹ کرانے والوں کی لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں۔