فائزر کی گولی اومیکرون کے خلاف بھی موثر ثابت


امریکا کی دواساز کمپنی فائزر کا کہنا ہے کہ اس کی کوویڈ 19کی گولی اومیکرون قسم کے خلاف 90 فیصد تک موثر ثابت ہوئی ہے۔

فائزر نے منگل کے روز کہا کہ اس کی اینٹی وائرل گولی کے حتمی تجزیے میں بھی زیادہ خطرہ والے مریضوں میں اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کو روکنے میں 90 فیصد کے قریب افادیت ظاہر ہوئی ہے.

لیب تجربےکے  حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دوا کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے والی قسم اومی کرون  کے خلاف بھی اپنی افادیت کو برقرار رکھتی ہے۔

فائزر نے اس اینٹی وائرل دوا کوانسانی ساختہ پروٹین کے ورژن کے خلاف آزمایا ہے۔اسی پروٹین کو اومیکرون وائرس خود کو دوبارہ پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

امریکی دوا ساز کمپنی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ تقریباً 1,200 افراد کے عبوری نتائج کی بنیاد پر پلیسبو کے مقابلے میں یہ دوا اسپتال میں داخل ہونے یا اموات کو روکنے میں 89 فیصد کے قریب موثر ہے۔ منگل کو انکشاف کردہ اعداد و شمار میں مزید 1,000 افراد شامل ہیں۔

فائزر نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ پلیسبو وصول کرنے والوں میں 12 اموات کے مقابلے میں فائزر کا علاج حاصل کرنے والے  میں کوئی موت رپورٹ نہیں ہوئی.

یہ توقع کی جارہی ہے کہ امریکا کی خوراک اورادویہ انتظامیہ جلد ہی فائزر کی گولی  کے استعمال کی اجازت دینے سے متعلق کوئی فیصلہ کرے گی۔  دواساز کمپنی کی جانب سے کئی ہفتے پہلے امریکی ریگولیٹرکودوا منظوری کے لیے درخواست پیش کی گئی تھی۔

اگراس کی منظوری دے دی جاتی ہے تو یہ کوویڈ 19 کا پہلاعلاج ہوگا جسے امریکی شہری دواخانہ سے خریدکرگھر لے جا سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں