عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ موجودہ ویکسین کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے خلاف کار آمد ثابت ہوں گی۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے پھیلاو، شدت اور ویکسین کی افادیت پر تمام خدشات دور کر دیے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کورونا کی نئی قسم اومی کرون بھارت سے سامنے آنے والے ڈیلٹا ویرینٹ سے زیادہ خطر ناک نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اگلی وبائی بیماری کوویڈ سے زیادہ مہلک ہوسکتی ہے،ماہرین
ماہرین نے کہا ہے کہ اومی کرون شدید بیماری کا سبب نہیں بنے گا اور کورونا کی موجودہ ویکسینز کے بھی نئے ویرینٹ کے خلاف ناکام ہونے کا امکان نہیں ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ایمرجنسی ڈائریکٹر مائیکل ریان نے بتایا ہے کہ فی الحال اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ اومی کرون ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک ہے۔ ویکسین ہی وہ واحد راستہ ہے جولوگوں کو اس سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس انتہائی موثر ویکسینز موجود ہیں جو کہ اب تک کی کورونا کی تمام اقسام کے خلاف مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔ اور وائرس کے باعث شدید بیماری اور اسپتال میں داخل ہونے کے خلاف مدد گار رہی ہیں۔ یہ توقع کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ اس بار ایسا نہیں ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: اومی کرون کا خطرہ ، کیٹیگری سی کے ممالک پر مکمل سفری پابندیاں عائد
تاہم انہوں نے کہا ہے کہ اومی کرون پر تحقیقات کے لیے مزید وقت درکار ہے تاکہ یہ پتا لگایا جاسکے کہ یہ کتنا خطرناک ہے۔
اس سے قبل امریکی ڈاکٹر انتھونی فاؤسی نے کہا ہے کہ اومیکرون یقینی طور پر ڈیلٹا سمیت پچھلی تمام اقسام سے بدتر نہیں ہے۔ اس کا پھیلاو تیز ہو سکتا ہے لیکن اس کی شدت زیادہ نہیں۔