’’اب خواتین ہوں گی محفوظ، پہلے سے مضبوط ’’ورک پلیس پر ہراسمنٹ سے تحفظ کابل منظور


اسلام آباد: ایوان بالا (سینیٹ) کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ورک پلیس پر ہراسمنٹ سے تحفظ کا بل منظور کرلیا ہے۔

خواتین کو ’’گڈمارننگ ‘‘کا پیغام بھیجنا بھی ہراسمنٹ ہے، کشمالہ

ہم نیوز کے مطابق بل کی منظوری سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں دی گئی جو چیئرمین سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

سینیٹ: قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق، ورک پلیس پر ہراسمنٹ سے تحفظ کابل منظور

اسپورٹس اورآن لائن کام کرنے والی خواتین کے تحفظ کو بھی بل کا حصہ بنایا گیا ہے اور قانون کے دائرہ کار میں یونیورسٹیاں اور آرٹ اسٹوڈیو بھی شامل کیے گئے ہیں۔

گومل یونیورسٹی: جنسی ہراسمنٹ میں ملوث 4 ملازم برطرف

ہم نیوز کے مطابق منظور کیے جانے والے بل میں گھروں میں کام کرنے والی خواتین کی ہراسمنٹ کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے جو بل منظور کیا گیا ہے اس کے تحت ہراسمنٹ میں ملوث سرکاری ملازم کو نوکری سے برخاست اور ترقی روکنے کی سزا مل سکتی ہے جب کہ پیشہ ورانہ شعبوں میں ملوث افراد کا بطور سزا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔

پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن: اسکولوں میں انسداد ہراسگی پالیسی نافذ

ہم نیوز کے مطابق بل میں واضح کیا گیا ہے کہ جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک قابل سزا جرم ہوگا اور ہراسمنٹ کی درخواستوں پر فیصلہ 90 دن میں ہو گا۔


متعلقہ خبریں